سابقہ بیوی کے خلاف بچے کی تحویل کےمقدمے کا فیصلہ تلوار بازی سے حل کرنے دیا جائے۔ شوہر کی عدالت کو درخواست

Ameen Akbar امین اکبر منگل 21 جنوری 2020 23:48

سابقہ بیوی کے خلاف بچے کی تحویل کےمقدمے کا فیصلہ تلوار بازی سے حل کرنے ..

پاؤلا، کنساس سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ  اوسٹرم    اس وقت عالمی شہ سرخیوں کا مرکز بن گئے جب انہوں نے  آئیووا کی عدالت میں درخواست دی کہ اُن کے مقدمے کافیصلہ  تلوار بازی سے کرنے کی  اجازت دی جائے تاکہ وہ میدان میں  اپنی سابقہ بیوی اور / یا ان کے وکیل سے دوبدو لڑائی کر سکیں۔
  40 سالہ ڈیوڈ نے شیلبی کاؤنٹی میں آئیووا ڈسٹرکٹ کورٹ سے درخواست کی ہے کہ انہیں 12 ہفتوں کا وقت دیا جائے تاکہ وہ  اپنی جاپانی کاٹانا اور واکیزاشی تلواریں بنا  سکیں اور لڑائی کے میدان میں اپنی سابقہ بیوی اور ان کے وکیل کی روحیں اُن کے مادی جسموں سے نکال سکیں۔


ڈیوڈ کو رتلوار بازی کا تجربہ نہیں ۔ انہوں نے رپورٹروں کو بتایا کہ انہیں  عدالت سے  اپنے موافق رد عمل کی امید نہیں لیکن وہ  اپنی درخواست کا جواب چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈیوڈ نے عدالت کو بتایاکہ  تلوار بازی کے ذریعے  مقدموں کے فیصلے پر پابندی نہیں، ابھی  1818 میں  برطانوی عدالت  اسے قانونی تنازعوں کے حل میں استعمال کر چکی ہے۔ڈیوڈ نے 2016 کے نیو یارک سپریم کورٹ کے مقدمے کا بھی حوالہ دیا جس میں جج  فلپ مینارڈو نے تسلیم  کیا تھا کہ مبارزت  کو کالعدم نہیں کیا گیا۔


ڈیوڈ نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ وہ   کسی کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے بلکہ وہ  لوگوں کی توجہ اس حقیقی قانونی چیلنج کی طرف مبذول کرانا چاہتے  ہیں، جس کا سامنا  بطور باپ  وہ  بچوں کی تحویل کے حقوق کے لیے کر رہے ہیں۔ ڈیوڈ کی سابقہ بیوی کے وکیل نے  اُن کی درخواست کے جواب میں عدالت کو کہا ہے کہ    ڈیوڈ کے  لیے ماہر نفسیات کا بندوبست کیا جائے۔
عدالت نے ابھی تک اس انوکھی درخواست کافیصلہ نہیں سنایا ہے۔