سندھ ہائی کورٹ ، نقیب اللہ قتل کیس میں پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت مسترد ،

ٹرائل کورٹ کو تین ماہ میں مقدمے کا فیصلہ کرنے کا حکم

جمعہ 24 جنوری 2020 16:14

سندھ ہائی کورٹ ، نقیب اللہ قتل کیس میں پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2020ء) سندھ ہائی کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ٹرائل کورٹ تین ماہ میں اس مقدمے کا فیصلہ کرے۔جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس ارشاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے نقیب اللہ قتل کیس میں ملزمان کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ملزم پولیس اہلکارمحمد اقبال سمیت پانچ ملزمان کی ضمانت مسترد کردی۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شوائد کی موجودگی کے باعث درخواست ضمانت مسترد کی گئی ملزمان کے خلاف ٹرائل کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے،ملزمان میں غلام نازک ، اللہ یارکاکا، شکیل فیروزی اور رئیس عباس زیدی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ ٹرائل کورٹ تین ماہ میں اس مقدمے کا فیصلہ کرے، پولیس اہلکار ملزم اللہ یار،غلام نازک، شکیل فیروز ودیگر نے درخواست دائر کی تھی۔

واضح رہے کہ کیس میں 13 پولیس اہلکار و افسران عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں جب کہ رائو انوار، ڈی ایس پی قمر سمیت 5 ملزمان ضمانت پر ہیں۔پولیس کے مطابق ملزمان پر اغوا اور قتل سمیت دیگر الزامات ہیں جب کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سچل میں محمد خان کی مدعیت میں مقدمہ درج ہے۔27سالہ نسیم اللہ عرف نقیب اللہ محسود کو 13 جنوری 2018 کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹان میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران جاں بحق کر دیا گیا تھا جب کہ اس کی لاش کی شناخت 17 جنوری کو ہوئی تھی۔