
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا ہائی ویز اتھارٹی کو ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سڑکوں کی تعمیر نو و بحالی ترجیحی بنیادوں پر ممکن بنانے کی ہدایت
باجوڑ میں ناخقی ٹنل کی مرمت اور آپریشنلائزیشن کیلئے مطلوبہ لاگت اور بھرتی کیلئے 14نئی آسامیوں کی تخلیق کی منظوری دی ہے ذرائع آمد ورفت میں بہتری سے سفری سہولیات سمیت سیاحت کے فروغ اور صنعت و سرمایہ کاری کی بحالی میں خاطر خواہ مدد ملے گی ،محمود خان
ہفتہ 25 جنوری 2020 21:00

(جاری ہے)
اُنہوںنے ضم شدہ قبائلی اضلاع اور دیگر پسماندہ علاقوں کی مصروف اور بڑی شاہراہوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی ہے ، اور واضح کیا ہے کہ صوبے میں ذرائع آمد ورفت کی مطلوبہ معیار کے مطابق بہتری حتمی مقصد ہونا چاہئے جس سے نہ صرف عوام کو بہتر سفری سہولیات میسر ہوں گی بلکہ سیاحت کے فروغ اور صنعت و سرمایہ کاری کی بحالی میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی ۔
وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں خیبرپختونخوا ہائی ویز کونسل کے 18 ویں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ ، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو ، ایم ڈی پی کے ایچ اے اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو ناخقی ٹنل کے قیام ، آپریشنلائزیشن و کمانڈ، مرمت، لاگت اور پیشرفت پر تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ناخقی ٹنل ایف ڈبلیو او کی زیر نگرانی 2407.432 ملین روپے کی لاگت سے قائم کیا گیا ہے ، جس کی کل لمبائی 754 میٹر ہے جبکہ ٹنل کیریج وے 8.20 میٹر ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ ناخقی ٹنل کے آپریشن اور مرمت کیلئے پی کے ایچ اے 14 آسامیاں تخلیق کرے گی جن میں ٹنل انچارج کی ایک آسامی، سی سی ٹی وی روم آپریٹرکی دو ، الیکٹریشن کی دو ، پلمبر کی ایک ، کک کی ایک ، سویپر کی ایک جبکہ سکیورٹی گارڈ کی چھ آسامیاں شامل ہیں۔ ان آسامیوں پر مقامی افراد بھرتی کئے جائیں گے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ناخقی ٹنل کی آپریشنلائزیشن و مرمت پر کل تخمینہ لاگت 15.594 ملین روپے ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے بھر بشمول قبائلی اضلاع میں سڑکوں کے انفراسٹرکچر کی بہتری و بحالی کی تکمیل ممکن بنائی جائے گی ۔نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں عوام کو تمام تر سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ اُنہوںنے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ قبائلی اضلاع کے عوام کی تمام تر محرومیوں کا ازالہ کیا جائے۔ ہم نے قبائلی اضلا ع کو صوبے کے دیگر اضلاع کے برابر لا کھڑا کرنا ہے، اس مقصد کے لئے تمام محکموں کو دیر پا منصوبہ بندی کے تحت کام کرنا ہوگا ۔ نئے اضلاع کی تعمیر و ترقی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور اس مقصد کے لئے خطیر وسائل مختص کئے گئے ہیں، جن کی شفاف انداز میں ٹائم لائن کیمطابق یوٹیلائزیشن ناگزیر ہے، تاکہ قبائلی عوام کو جلد ریلیف دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع کے مستقبل کا تعین ہو چکا ہے ، اب یہ علاقے صوبے کا مستقل حصہ اور خصوصی توجہ کے حامل ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں انسانی حقوق اہم، وولکر ترک
-
سوڈان خانہ جنگی: ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے والوں کو فاقہ کشی کا سامنا
-
تنہائی دنیا میں ہر گھنٹے 100 افراد کی موت کا سبب، عالمی ادارہ صحت
-
حکومت نے رات کی تاریکی میں عوام پر پٹرول بم گرا دیا
-
عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں مکمل
-
ابراہم اکارڈز سے متعلق دباؤ آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے
-
بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے
-
ٹیکس شارٹ فال ہوشربا 1400 ارب روپے سے تجاوز کر گیا
-
اگراندرونی مسائل حل ہو جائیں تو پاکستان نمایاں طور پر ترقی کر سکتا ہے
-
ایران سے افغان مہاجرین کی وسیع بے دخلی پر ادارہ مہاجرت کو تشویش
-
کے پی بجٹ کی منظوری پر پارٹی میں اختلافات ہیں ان کو ختم کریں گے
-
ملک میں شیطانیت کا مرکز جاتی امراء ہے جس کے شیاطین سر سے لیکر پاؤں تک اس لوٹ مار میں ڈوبے ہوئے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.