Live Updates

حکومت نے رات کی تاریکی میں عوام پر پٹرول بم گرا دیا

نئے مالی سال کے آغاز پر وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے تک اضافہ کر دیا گیا

muhammad ali محمد علی منگل 1 جولائی 2025 01:18

حکومت نے رات کی تاریکی میں عوام پر پٹرول بم گرا دیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جون 2025ء ) حکومت نے رات کی تاریکی میں عوام پر پٹرول بم گرا دیا، نئے مالی سال کے آغاز پر وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے تک اضافہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف حکومت نے نئے مالی سال کا آغاز ہوتے ہی رات کی تاریکی میں عوام پر مہنگائی کا نیا بم گرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کر دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق حکومت نے یکم جولائی سے 15 جولائی تک کیلئے ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسےفی لیٹر اور پٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا۔ حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کے فیصلے کا فوری اطلاق کر دیا گیا ہے، جس کے تحت پٹرول کی نئی فی لیٹر قیمت 266 روپے 79 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق ممکنہ طور پر حکومت کی جانب سے کاربن لیوی عائد کر کے اور پٹرولیم لیوی میں اضافہ کر کے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ایران اسرائیل کشیدگی ختم ہونے کے بعد عالمی مارکیٹ میں گزشتہ چند روز کے دوران نمایاں کمی ہوئی۔

ادھر آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے صارفین کے لیے مزید گیس مہنگی کردی ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا، نوٹیفکیشن کے تھٹ گیس کے نئے نرخوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا، نوٹی فکیشن میں گھریلو صارفین کےلیے گیس کی قیمت 200 تا 4 ہزار 200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے جب کہ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے گیس کے نرخ 200 سے 350 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیے گئے ہیں، نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کےلیے گیس کے نرخ 500 سے 4 ہزار 200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردیئے گئے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین پر ماہانہ 600 روپے فکسڈ چارجز، نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے ماہانہ 1500 روپے فکسڈ چارجز ہوں گے، اس کے علاوہ 1.5 میٹر سے زائد گیس استعمال کرنے والے نان پروٹکیٹڈ صارفین کے لیے 3 ہزار روپے فکسڈ چارجز عائد کردیئے گئے، سرکاری، سیمی گورنمنٹ، ہسپتالوں، تعلیمی اداروں کے لیے بھی گیس کے نئے نرخ مقرر کیے گئے ہیں، ان اداروں کے لیے گیس کے نرخ 3 ہزار 175 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہوں گے۔

معلوم ہوا ہے کہ روٹی کے تندروں کے لیے گیس کے نرخ 110 روپے سے 700 روپے تک فی ایم ایم بی ٹی یو، کمرشل صارفین کے لیے گیس کے نرخ 3 ہزار 900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، جنرل انڈسٹری کے لیے گیس کے نرخ 2ہزار 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو نرخ مقرر کیے گئے ہیں جب کہ کیپٹو پاور کے لیے گیس کے نرخ 3 ہزار 500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، سی این جی کے لیے 3 ہزار 750، سیمنٹ فیکٹریوں کے لیے 4 ہزار 400 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، کھاد فیکٹریوں کے لیے ایک ہزار597 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیے گئے ہیں، کے الیکڑک سمیت تمام بجلی گھروں کےلیے گیس کے نئے نرخ 1ہزار 225 روپے فی ایم ایم بی ٹی مقرر ہوں گے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات