بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے

پی ٹی آئی کے ساتھ سنگجانی میں سنجیدہ مذاکرات ہوسکتے تھے، بانی پی ٹی آئی دھمکیاں دیں گے تو مشکلات بڑھیں گی، اگر غلطیاں دہراتی رہے تو ان کے ساتھ ایک اور 8فروری ہوجائے گا۔رانا ثناء اللہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 30 جون 2025 23:22

بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 30 جون 2025ء ) وفاقی مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے،پی ٹی آئی کے ساتھ سنگجانی میں سنجیدہ مذاکرات ہوسکتے تھے، بانی پی ٹی آئی دھمکیاں دیں گے تو مشکلات بڑھیں گی، اگر غلطیاں دہراتی رہے تو ان کے ساتھ ایک اور 8فروری ہوجائے گا۔انہوں نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی تو پی ٹی آئی یہ بھی مئوقف ہے کہ ہم اس کے بغیر آنکھ بھی نہیں ہلا سکتے، وزیراعظم نے اگر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے اور ان کے پاس گئے ہیں تو پارٹی لیڈرنوازشریف اور پارٹی کی اجازت سے گئے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں سیاستدانوں سے بات کریں، سیاسی جماعتوں سے بات کرنا ہمارا مینڈیٹ نہیں ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ نے ہمیں منع کرنا ہوتا تو پھر ہم اس پر بھی سوچتے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم تیسری بار اپوزیشن بنچوں پر گئے اور میثاق معیشت کی بات۔ لیکن پی ٹی آئی نے منفی تاثر دیا کہ آپ سیاسی داؤ کھیل رہے ہیں۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے، پی ٹی آئی کے ساتھ سنگجانی میں سنجیدہ مذاکرات ہوسکتے تھے۔اگر پی ٹی آئی غلطیاں دہراتی رہی تو ان کے ساتھ ایک اور 8فروری ہوجائے گا۔ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی، یہ عدم اعتماد لانے کا شوق پورا کرلیں ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، پی ٹی آئی ارکان عدم اعتماد کو ناکام بنائیں گے۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، یہ بالکل ٹھیک ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو اس کی جیتی سیٹوں سے زیادہ نشستیں نہیں ملیں گی۔ 8فروری کو الیکشن ہوئے، 15فروری کو نتائج کے نوٹیفکیشن ہوئے اور ہم نے 19 فروری کو الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرائی۔ 22 فروری کو الیکشن کمیشن نے سب کو سیٹیں دینی تھیں، ہماری سیٹیں بعد میں دوسری جماعتوں بانٹ دی گئیں۔ فیصلے کے بعد سیٹیں دوسری جماعتوں کو مل جائیں گی۔ کے پی میں جتنی سیٹیں ن لیگ، پیپلزپارٹی ، جے یوآئی نے جیتی ہیں مخصوص نشستیں اس سے بھی زیادہ ہوجائیں گے۔ اپوزیشن جماعتوں کی مخصوص نشستوں کے بعد وزیراعلیٰ گنڈاپور کیخلاف کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔