کورونا وائرس، ہلالِ احمراپنے سٹاف اور رضا کاروں کو تربیت اور ہسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کرے گا

صوبائی حکومتوں سے ہسپتالوں کی نشاندہی کی اپیل، ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس میں مختلف منصوبوں کا جائزہ

منگل 4 فروری 2020 11:41

کورونا وائرس، ہلالِ احمراپنے سٹاف اور رضا کاروں کو تربیت اور ہسپتالوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 فروری2020ء) ہلالِ احمر پاکستان کے چیئرمین ابرار الحق کی زیر صدارت ایگزیکٹو کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں ہلالِ احمر کے جاری منصوبوں اور بالخصوص کرونا وائرس کے خلاف آگاہی مہم کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ہلالِ احمر پاکستان انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈکراس اور دیگر موومنٹ پارٹنر کے اشتراک سے ملک گیر آگاہی مہم جاری رکھے ہوئے ہے اور اِس ضمن میں آگاہی سیشن بھی منعقد کیے جارہے ہیں جس کیلئے ہلال احمر اپنے سٹاف اور رضا کاروں کو تربیت دے رہا ہے۔

ہلال احمر پاکستان نے تمام صوبائی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ و ہ آئسولیشن وارڈ قائم کرنے کے لیے ہسپتالوں کی نشاندہی کریں۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے آزاد کشمیر کے چار اضلاع میں جاری وی ٹو آر منصوبہ سے متعلق درپیش چیلنجوں کا بھی جائزہ لیا اور اِس کی بہتر معیاری، بروقت اور کامیاب کی تکمیل کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

چائنہ ریڈکراس سوسائٹی کی جانب سے ملنے والے 2 لاکھ ڈالر کے فنڈز جو متاثرین سیلاب بلوچستان کیلئے دیئے گئے تھے کو ”ذرائع معاش“ پروگرام پرخرچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اورسیلاب متاثرین کی بحالی، آبادکاری اور روزگار کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ بلڈ ڈونیشن سے متعلق 90 روزہ پلان کی بھی منظوری دی گئی۔ اِ س پلان کے تحت ملک بھر میں رضاکارانہ طور پر خون کے عطیات کے فروغ اور بلڈ کولیکشن کو بڑھایا جائے گا تاکہ ضرورت کو پورا کیا جاسکے۔ ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس میں وائس چیئرمین نجیب اللہ ملک، ڈاکٹر جمال ناصر، بریگیڈئر(ر) عبدالہادی، سیکرٹری جنرل ہلالِ احمر خالد بن مجید اور ہلالِ احمر کے افسران موجود تھے۔