جیل سے فرار ہوکر کئی دہائیوں تک دوہری زندگی گزارنے والے شخص کی داستان وائرل ہوگئی

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 8 فروری 2020 23:55

جیل سے فرار ہوکر کئی دہائیوں تک دوہری زندگی گزارنے والے شخص کی داستان ..

2015 میں ایف بی آئی نے بوبی لو(Bobby Love) کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ بوبی  شمالی کیرولائنا کی جیل سے فرار ہو کر کئی دہائیوں سے دوہری زندگی گزار رہے تھے۔ اُن کے خاندان کو بھی اُن کی دوہری شناخت کےبارے میں معلوم نہیں تھا۔
بوبی  کی یہ کہانی مقبول فیس بک پیج ہیومنز آف نیویارک نے 11 پوسٹوں کی صورت میں شائع کی ہے، جس کے بعد یہ  تیزی سے وائرل ہوگئی ہے۔

بوبی کی بیوی شیرل لو نے بتایا کہ یہ  آج سے پانچ سال پہلے ایک عام سی صبح تھی جب اُن کے دروازے پر دستک ہوئی۔ شیرل نے بتایا کہ دروازہ کھولنے پر ایک آفیسر انہیں دھکیلتا ہوا اندر آیا۔اندر آکر آفیسر نے اُن کے شوہر سے نام پوچھا، جس کے جواب میں اُن کے شوہر نے اپنا نام بوبی لو بتایا۔اس کے بعد وہ اُن کے شوہر سے اصل نام پوچھنے لگے۔

(جاری ہے)

اس پر بوبی نے آہستگی سے کچھ جواب دیا۔

جس کے جواب میں  ایف بی آئی کے ایک آفیسر نے کہا کہ تم بہت بھاگ لیے۔اس کے بعد شیرل لو کو معلوم ہوا کہ اُن کے شوہر کا اصل نام بوبی لو نہیں بلکہ والٹر ملر ہے اور وہ 1977 میں جیل سے بھاگ کر نیو یارک آ گئے تھے۔37 سال تک دوہری زندگی گزارنے کے بعد وہ 2015ء میں قانون کی گرفت میں آئے۔ اس عرصے میں اُنہوں نے اپنا خاندان بنایا، اُن کے بچے ہوئے جو جوان بھی ہوگئے۔


بوبی اور شیرل کی کہانی  ہیومنز آف نیویارک کے  برانڈن سٹینٹن کو معلوم  ہوئی تو انہوں نے اسے اپنے پیج پر شیئر کر دیا جہاں سے یہ وائرل ہوگئی۔ ہیومنز آف نیویارک کی پوسٹس کے مطابق  بوبی یا والٹر ایک غریب گھر میں پیدا ہوئے۔ وہ 7 بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھے۔ اُن کی ماں نے تنہا اُن کی پرورش کی۔ وہ بچپن میں ہی غلط صحبت کا شکار ہو کر بنک لوٹنے لگے۔

کچھ وقت بعد انہوں نے اپنے گینگ کو چھوڑ کر اکیلے بنک لوٹنا شروع کر دیا۔ایک بار وہ شمالی کیرولائنا کے ایک بنک کو لوٹ رہے تھے کہ منیجر نے وہاں لگے خاموش الارم کا بٹن دبا دیا۔ کچھ دیر بعد وہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ انہیں 25 سے 30 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اچھے چال چلن کی وجہ سے اُنہیں ایک کم پہرے والی جیل میں منتقل کر دیا گیا، جہاں سے انہوں نے فرار کا منصوبہ بنایا۔


بوبی جیل میں ریڈیو سٹیشن میں کام کرتے تھے، اس لیے اُن کے پاس قیدیوں کے کپڑوں کے علاوہ ایک سادہ کپڑوں کا جوڑا  بھی تھا۔ایک بار اُن کی ڈیوٹی سڑک پر لگی تھی۔ چوکیدار کے معمولات جاننے کے بعد  وہ بس میں بیٹھ کر فرار ہوگئے۔
نیوز آبزور کے مطابق  بوبی نے 1985 میں شادی کی اور 2015 میں پکڑےگئے۔انہیں واپس شمالی کیرولائنا کے حوالے کر دیا گیا۔ شیرل نے بتایا کہ وہ اپنے شوہر پر اصلیت نہ بتانے پر غصے تو تھیں لیکن وہ اُن سے نفرت نہ کر سکیں۔وہ اپنے شوہر کا حوصلہ بڑھاتی رہیں۔
سوشل میڈیا پر شیرل اور بوبی / والٹر کی کہانی اور اُن کی محبت  کو بہت زیادہ پسند کیا جا رہا ہے اور اسے لاکھوں بار لائکس اور شیئر کیا جا چکا ہے۔