حکومت کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کے خلاف غداری کے مقدمہ کے چیلنج کو قبول کرتے ہیں ،عمران نیازی موقف پر قائم رہیں،مولانا عبدالواسع

موجودہ حکومت عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے مختلف ناموں سے ڈرامہ بازی کرکے وقت گزارنا چاہتی ہے، ایسے مقدمات کیے گئے تو آئینی اور سیاسی محاذ پر منہ توڑ جواب دیں گے،صوبائی امیر جمعیت علماء اسلام

اتوار 16 فروری 2020 22:35

حکومت کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کے خلاف غداری کے مقدمہ کے چیلنج ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2020ء) جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے حکومت کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کے خلاف غداری کے مقدمہ کے چیلنج کو قبول کرتے ہیں عمران نیازی موقف پر قائم رہیں، موجودہ حکومت عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے مختلف ناموں سے ڈرامہ بازی کرکے وقت گزارنا چاہتی ہے ایسے مقدمات کیے گئے تو آئینی اور سیاسی محاذ پر منہ توڑ جواب دیں گے، آرٹیکل 6ان لوگوں پر لاگو ہوگا جنہوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا پی ٹی وی سینٹر میں توڑ پوڑ کی بجلی اور گیس کے بلوں کو جلا یا گیا آرٹیکل 6تو ان پر بنتا ہے جنہوں نے یہ سب کچھ کیا ہے۔

عمران خان نے 126 دن کا دھرنا دیا، مولانا فضل الرحمان نے 10 یا 12 دن کا دھرنا دیا اور ان کا دھرنا پرامن بھی صوبائی امیر جمعیت مولانا عبدالواسع نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پر غداری کا مقدمہ افسوسناک عمل ہے مولانا فضل الرحمان نے ملکی تاریخ میں پر امن احتجاج کیا نہ پارلیمنٹ پر حملہ آور ہوئے ہیں نہ پی ٹی وی سینٹر پر حملہ آور ہوئے بد ترین مخالفین نے بھی مولانافضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت کی اگر غداری کامقدمہ دائر کرنا ہے تو عمران خان کیخلاف ہوناچاہیے جنہوں نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا پی ٹی وی سینٹر پر حملہ کیااور 126دن میں ملکی معیشت کو دائو پر لگا یا گیا آج وہ جس ملک کے وزیراعظم کا استقبال کررہے ہیں اسی ملک کے وزیر اعظم کیخلاف انہوں نے ڈی چوک پردھرنا دیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے پہلے دن سے ہی نہ انتخابات کو تسلیم کیا اور نہ ہی سلیکٹڈ حکومت کو تسلیم کیا ہماری تحریک موجودہ حکومت کی خاتمے تک جاری رہے گی عوام کے ساتھ دھاندلی کی گئی ہے اور اس دھاندلی پر ہم خاموش نہیں رہیں گے ۔