وزیر اعظم کے کلین اینڈ گرین پروگرام کے تحت ملک بھر میں 10 ارب پودے لگانے کے لئے گلوبل پوزیشنگ سسٹم لا رہے ہیں،

وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کی ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو

پیر 17 فروری 2020 16:18

وزیر اعظم کے کلین اینڈ گرین پروگرام کے تحت ملک بھر میں 10 ارب پودے لگانے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2020ء) وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے کلین اینڈ گرین پروگرام کے تحت ملک بھر میں 10 ارب پودے لگانے کے لئے گلوبل پوزیشنگ سسٹم لا رہے ہیں، گلوبل پوزیشنگ سسٹم (جی پی ایس) کی مدد سے شہری انٹرنیٹ اور گوگل کے ذریعے اپنے علاقے کے متعلقہ فاریسٹ آفیسر کے ساتھ رابطہ رکھ سکیں گے، مولانا فضل الرحمن اسلام آباد میں دھرنے کی بجائے درخت لگائیں، اس سے لوگوں کو ثواب بھی ملے گا اور ماحول بھی بہتر ہوگا، اسلام آباد میں پلاسٹک بیگ پر پابندی کے حوالے سی80 فیصد عملدرآمد ہوچکا ہے جبکہ 20 فیصد کمی ہے جس پر آنے والے دنوں میں عوام کے بھرپور تعاون سے قابو پالیا جائے گا۔

’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ وزیر اعظم کے کلین اینڈ گرین پروگرام کے تحت ملک بھر میں 10 ارب پودے لگانے کے لئے گلوبل پوزیشنگ سسٹم لا رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگ انٹرنیٹ اور گوگل کے ذریعے اپنے علاقے کے متعلقہ ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر کے ساتھ رابطے میں رہیں گے اور اس علاقے میں شجر کاری اور متعلقہ معلومات حاصل کرسکیں گے، اس کی بدولت درختوں کی کٹائی میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔

(جاری ہے)

زرتاج گل کا کہنا تھا کہ تمام ممبران پارلیمنٹ کو اپنے حلقہ انتخاب میں خود جا کر حالات کا جائزہ لینا ہوگا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ میں خود اپنے حلقہ میں جا کر تمام انتظامی امور پر نظر رکھتی ہوں اور ہر وقت کوشش کرتی ہوں کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جاسکیں۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی دھرنے کی کال کے حوالے سے وزیر مملکت نے کہا کہ وہ اسلام آباد آ کر درخت لگائے نہ کہ دھرنا دے ، اس سے ان کو ثواب بھی ملے گا اور ماحول بھی بہتر ہوگا، پلاسٹک بیگز پر پابندی سے متعلق وزیر مملکت نے کہا کہ اسلام آباد میں پلاسٹک بیگز پر پابندی کے حوالے سی80 فیصد عملدرآمد ہوچکا ہے جبکہ 20 فیصد کمی ہے جس پر آنے والے دنوں میں عوام کے بھرپور تعاون سے قابو پالیا جائے گا، دیگر صوبوں سے خطرناک بیگز کی ترسیل ہورہی ہے، صوبوں کے تعاون کے بغیر ختم کرنا ممکن نہیں، تمام وزرائے اعلیٰ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں پلاسٹک بیگز پر پابندی لگائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں نافذ ہونے والے قانون کو باقی صوبے آسانی سے عمل درآمد کراسکتے ہیں جس کے لئے نئی قانون سازی ضروری نہیں ہوتی اس کا دارومدار صوبائی حکومتوں پر ہے کہ وہ کس طرح آگے لے جاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عوامی آگاہی اور تعلیم پلاسٹک بیگز کے مضر صحت اثرات کے لئے انتہائی اہم ہے جس کے بغیر اس پابندی کے ثمرات کو حاصل کرنا ممکن نہیں، پلاسٹک بیگز کا متبادل صرف کپڑے یا جیوٹ کا بیگ نہیں بلکہ سبزیوں اور پھلوں کے چھلکوں سے تیار ہونے والوں سٹارچ بیگ ہے جو دیکھنے میں پلاسٹک بیگز کی طرح ہے مگر وہ ماحول دوست ہے جس سے ماحول کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔