طیارہ گم نہیں ہوا فروخت کر دیا تھا ،پی آئی اے حکام نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا

جس طیارہ کی گمشدگی کا الزام لگایا جا رہا ہے درحقیقت پی آئی اے نے اس طیارہ کی مدت پوری ہونے پر اسے فروخت کر دیا تھا۔اس کی فروخت سے پی آئی کو ایک لاکھ تین ہزار ڈالر جبکہ اس کے دو انجنز کی فروخت سے ادارے کو تیرہ لاکھ ڈالر موصول ہوئے

muhammad ali محمد علی بدھ 19 فروری 2020 20:22

طیارہ گم نہیں  ہوا فروخت کر دیا تھا ،پی آئی اے حکام نے سپریم کورٹ میں ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19فروری2020ء ) طیارہ گم نہیں ہوا فروخت کر دیا تھا ،پی آئی اے حکام نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا ، جس طیارہ کی گمشدگی کا الزام لگایا جا رہا ہے درحقیقت پی آئی اے نے اس طیارہ کی مدت پوری ہونے پر اسے فروخت کر دیا تھا۔اس کی فروخت سے پی آئی کو ایک لاکھ تین ہزار ڈالر جبکہ اس کے دو انجنز کی فروخت سے ادارے کو تیرہ لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق طیارہ گمشدگی کیس میں پی آئی اے نے جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا ہے۔ بدھ کے روز ہوئی سماعت کے دوران جمع کرائے جانے والے جواب میں کہا گیا کہ پی آئی اے کا جہاز گم نہیں ہوا بلکہ فروخت کیا گیا۔ طیارہ اپنی عمر 2016 میں پوری کر چکا تھا، سول ایوی ایشن کے اجازت سے جہاز گراؤنڈ ہونے کیلئے جرمنی بھیجا گیا۔

(جاری ہے)

جہاز کو فلم کی شوٹنگ کیلئے بھی استعمال کیا گیا اور اس کے الگ سے پیسے وصول کیے گئے۔

فلم شوٹنگ کیلئے 2 لاکھ دس ہزار یورو ، طیارے کے ڈھانچے کیلئے 1 لاکھ 3 ہزار ڈالر جبکہ طیارے کے 2 انجنوں کیلئے 13 لاکھ ڈالر کی رقم وصول کی گئی۔ یوں طیارے کی فروخت سے کل 14 لاکھ ڈالر سے زائد رقم حاصل کی گئی اور شوٹنگ کی مد میں 2 لاکھ یورو سے زائد کی رقم بھی حاصل ہوئی۔ پی آئی اے حکام نے مزید بتایا ہے کہ موجودہ انتظامیہ نے چارج سنبھالا تو نیب اور ایف آئی اے تحیقیقات کر رہے تھے، پی آئی اے انتظامیہ تحیقیقات میں بھرپور تعاون کر رہی ہے۔

جواب میں ایئر مارشل ارشد ملک کا پاکستان ایئر فورس سے جاری این او سی بھی جمع کرا دیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دور حکومت میں اسکینڈل سامنے آیا تھا کہ مبینہ طور پر پی آئی اے کا ایک طیارہ جرمنی کو بنا کسی معاوضے کے فروخت کر دیا گیا۔ تاہم اب پہلی مرتبہ تفصیلات سامنے آئی ہیں، جن کے مطابق طیارے کو باقاعدہ فروخت کر کے بھاری رقم حاصل کی گئی۔