ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے شعبہ امتحانات کے تحت کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ہفتہ وار تقریب کا انعقاد

جمعہ 21 فروری 2020 21:23

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2020ء) ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے شعبہ امتحانات کے تحت کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ہفتہ وار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید منظور حسین شاہ نے کہا کہ مظلوم کشمیریوں پر بھارتی ظلم و تسلط کے خلاف تمام پاکستانیوں بالخصوص ہزارہ یونیورسٹی کے طلباء، اساتذہ اور دیگر ملازمین نے تسلسل کے ساتھ آواز اٹھائی ہے، آج ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کے کشمیر کی مکمل آزادی تک ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

وائس چانسلر نے تاریخی حقائق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں جاری ہونے والی مختلف تحقیقی و تجزیاتی رپورٹوں سے یہ بات ظاہر ہے کہ آنے والے وقتوں میں دنیا کے نقشے پر بڑی تبدیلیاں رونما ہونے والی ہیں، ہمیں امید ہے کہ بھارت بھی ان تبدیلیوں کی زد میں آئے گا اور کشمیری یقینی طور پر آزادی حاصل کریں گے۔

(جاری ہے)

وائس چانسلر نے کہا کہ پاکستان الله کے فضل سے قائم ہوا ہے اور قائم رہنے کیلئے بنا ہے اور ہم اپنی آنکھوں سے کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنتے ہوئے دیکھیں گے۔

وائس چانسلر نے مزید کہا کہ یونیورسٹی میں سمسٹر بریک کے بعد تعلیمی و تحقیقی سرگرمیاں شروع ہوتے ہی یونیورسٹی کے طلباء و طالبات اور سکالرز کو بھی حسب معمول کشمیر کاز کیلئے متحرک کیا جائے گا جس سے کشمیریوں کیلئے ہماری آواز مزید توانا ہو گی اور ان کے حوصلوں کو تقویت ملے گی۔ تقریب سے یونیورسٹی کے رجسٹرار شکیل احمد، ایڈیشنل رجسٹرار محمد سجاد، ہیڈ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر عارف اقبال عمر، کنٹرولر امتحانات محبت خان اور ڈائریکٹر ورکس کرنل (ر) سلیم رضا نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ کشمیر نہ صرف ثقافتی، سماجی اور معاشرتی لحاظ سے پاکستان کا حصہ ہے بلکہ پاکستان کیلئے کشمیر کی اہمیت انتہائی تزویراتی ہے اور یہ ممکن ہی نہیں کہ ہم کشمیر کو دشمن کے سپرد کر دیں۔

مقررین نے مزید کہا کہ ہمارا دین ہمیں یہ بات سکھاتا ہے کہ اگر ہماری جان مال و عزت پر دشمن حملہ کرے تو ہم اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہیں اور ان ہدایات کی روشنی میں جب تک ہماری نسلیں باقی ہیں ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کشمیر کاز کے روحانی پہلوئوں پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ کشمیر کی آزادی کا مثبت خیال بھی کشمیریوں کی جدوجہد میں معاون ثابت ہوتا ہے اور ہمارا کشمیر کی آزادی کے بارے میں سوچنا بھی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سے بھی کشمیریوں کو روحانی تقویت پہنچتی ہے اور ان کے حوصلے مزید بلند ہوتے ہیں۔ تقریب میں یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی و انتظامی شعبوں کے سربراہان کے علاوہ دیگر ملازمین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔