پنجاب اسمبلی کا اجلاس، ڈپٹی سپیکر سے پولیس کے نارواسلوک کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

جمعہ 21 فروری 2020 21:23

پنجاب اسمبلی کا اجلاس، ڈپٹی سپیکر سے پولیس کے نارواسلوک کی رپورٹ پیش ..
لاہور۔21 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2020ء) پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی صدارت میں دو گھنٹے بیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں محکمہ ہائر ایجوکیشن کے بارے میں سوالوں کے جوابات دیئے جانے تھے تاہم پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی نے ڈپٹی اسپیکر کی تحریک استحقاق کا معاملہ پھر اٹھا دیا کہ گزشتہ اجلاس میں سپیکر کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی گئی تھی، اس کمیٹی کی ابھی تک رپورٹ پیش نہیں کی گئی‘سپاہی بھی کالے شیشوں والی گاڑی چلا سکتا ہے‘ آئی جی سے کبھی کسی نے پوچھا ہے کہ وہ کالے شیشوں والی گاڑی کیوں چلا رہے ہیں ‘ہماری گاڑیوں کی ڈگیاں تلاشی دے دے کر خراب ہو گئی ہیں۔

اس ہاؤس کی حیثیت کو بے توقیر نہ کیا جائے‘ ہم عزت کے لیے ادھر آتے ہیں اور اپنی عزت کروانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم اگر آئی جی آفس جائیں تو تلاشی لی جاتی ہے اور جب آئی جی اسمبلی آئے تو اس کو پروٹوکول میں لاتے ہیں۔تھانیدار اٹھ کر ملنا گوارا نہیں کرتا،حسن مرتضی کے جواب پر وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ ایوان نے تحریری طور پر کوئی کمیٹی نہیں بنائی تھی تاہم ایوان کو جلد کمیٹی کی کارروائی سے آگاہ کردیا جائے گا۔

مسلم لیگ(ن) کے رکن رانا مشہود نے کہا کہ یہ طے ہوا تھا کہ جب تک کمیٹی کی رپورٹ نہیں آتی ایوان نہیں چلے گا‘ایوان نے متفقہ طور پر کمیٹی کی منظوری دیدی تھی اس کے بعد کسی تحریری حکم نامے کی ضرورت نہیں رہتی۔ ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے وزیر قانون راجہ بشارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا افسوس کی بات ہے کہ ابھی تک اس واقعہ پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی‘ میرے ساتھ بدسلوکی کرنے والے کو ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی دے دی گئی حالانکہ اسے سزا ملنی چاہئیے، وزیر قانون کو پیر تک کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔

صوبائی وزیرفیا ض الحسن چوہان نے کہا کہ صحافی عزیز میمن نے برملا اظہار کیا تھا کہ میری جان کو خطرہ ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ بلاول بھٹو کو عزیز میمن کے قتل میں شامل تفتیش کیا جائے ،جس پر سید حسن مرتضی نے کہا کہ عزیز میمن کے قتل کی مذمت کرتا ہوں‘ لواحقین کے ساتھ اظہار افسوس بھی کرتا ہوں‘بلاول بھٹو نے عزیز میمن کے قتل میں ہر قسم کی انکوائری کی پیش کش کی ہے‘ پی پی پی نے ہمیشہ اظہار رائے کا خیال رکھا ہے اورہر دور میں صحافیوں کا ساتھ دیا ہے ۔

پی پی عزیز میمن کے انصاف کے لیے ہر قسم کا اقدام کرے گی۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ میرا قتل ہوا تو ذمہ دارپرویز مشرف ہوگااسکے بعد پی پی نے ہمیشہ مشرف کو قاتل کہا اسی طرح صحافی عزیز میمن نے بھی بیان دیا تھا کہ اسکو قتل کیا گیا تو پی پی ذمہ دار ہوگی۔رانا مشہود نے کہا کہ عزیز میمن کے قتل پر ایک کمیشن بنے اور اس کی تحقیقات کرے۔

میڈیا کی پابندی کے خلاف ہم آواز اٹھاتے رہیں گے،حسن مرتضیٰ نے کہا کہ عزیر میمن کے قتل کے حوالے سے پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ کیس منطقی انجام تک پہنچے‘ پیپلز پارٹی نے میڈیا کی سب سے زیادہ تنقید برداشت کی ہے،عزیز میمن کے قتل پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، ایوان میں ہنگامہ برپا ہونے پرحکومتی ارکان ایوان سے اٹھ کر باہر چلے گئے ‘ہنگامی آرائی کے بعد ڈپٹی سپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔