ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں موسم بہار کی شجر کاری مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا

پیر 24 فروری 2020 23:22

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 فروری2020ء) ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں موسم بہار کی شجر کاری مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا۔ مہم کے دوران یونیورسٹی میں سینکڑوں کی تعداد میں پھلدار، پھولدار اور سایہ دار درخت لگائے جائیں گے، مختلف پودوں کی 70 سے زائد اقسام کو بھی کاشت کیا جائے گا۔ اس موقع پر ایک تقریب منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیر السلام تھے۔

تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید منظور حسین شاہ نے کہا کہ ہم نے کسی کو مورد الزام نہیں ٹھہرانا بلکہ اپنے حصہ کا مثبت کام کرنا ہے تاکہ آنے والی نسلوں کو ہم ایک سرسبز و شاداب اور آلودگی سے پاک پاکستان دے سکیں۔ وائس چانسلر نے کہا کہ جنگلات کی بحالی کیلئے صرف حکومتی اقدامات کافی نہیں بلکہ شہری و دیہی علاقوں میں ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ درختوں اور پودوں کی حفاظت کرے اور قدرت کی اس نعمت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کی نشاندہی کرے تاکہ ماحولیاتی آلودگی و گلوبل وارمنگ جیسے چیلنج پر قابو پانے میں مدد ملے۔

(جاری ہے)

وائس چانسلر نے کہا کہ ہزارہ یونیورسٹی نہ صرف تعلیمی و تحقیقی میدان میں شاندار خدمات سر انجام دے رہی ہے بلکہ ماحول کے تحفظ کیلئے کی جانے والی حکومتی کوششوں کا بھی حصہ ہے اور اس مقصد کیلئے گذشتہ چار سالوں کے دوران یونیورسٹی میں ہزاروں پھلدار، پھولدار اور سایہ دار دخت لگائے جا چکے ہیں۔ کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیر السلام نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا خطہ درختوں کی کٹائی اور انسانی غلطیوں کے سبب ماحولیات کو پہنچنے والے نقصانات کی وجہ سے قدرتی آفات کی زد میں ہے، ماضی قریب کے سیلاب اور و زلزلہ کی شکل میں ہمیں اس کی سزا بھی ملی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ صرف پودے لگانا ہی مسئلہ کا حل نہیں بلکہ پودے کے تناور درخت بننے تک اس کی حفاظت اور نگہداشت بھی ہماری ذمہ داری ہے تاکہ ارضیاتی تحفظ کیلئے لگائے پودے درختوں اور جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے ماحولیات کو پہنچے والے نقصان کا ازالہ کر سکیں اور اس ضمن میں حکومتی کوششیں بارآور ثابت ہوں۔ انہوں نے کہا کہ الله تعالیٰ نے مختلف قسم کے درخت اور پودے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر نہ صرف انسانی زندگی اور صحت سے منسلک کر دیئے ہیں بلکہ ہر جاندار شے کی زندگی کا دارومدار بھی دررختوں اور پودوں سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اجتماعی طور پر جنگلات کے بچائو اور نئے درخت لگانے سمیت انہیں بچانے کیلئے منظم کوششیں کرنا ہوں گی تاکہ پاکستان کو پھر سے سرسبز و شاداب بنایا جا سکے۔ کمانڈنٹ جونیئر لیڈرز اکیڈمی شنکیاری نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگلات اور درختوں کو بچانا صرف حکومتی اقدامات پر منحصر نہیں بلکہ اس کیلئے ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا اور انفرادی حیثیت میں درختوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو روکنا ہمارا اولین فرض ہونا چاہئے تاکہ حکومت کی طرف سے ماحولیات کے تحفظ کیلئے کی جانے والی کوششیں کامیاب ہو سکیں۔

انہوں نے کہا ہمارا فرض ہے کہ ہم نئی نسل کو درختوں اور پودوں کی اہمیت سے آگاہ کریں اور انہیں درخت لگانے کی ترغیت دینے کے ساتھ ساتھ ان میں پودوں کی نگہداشت اور حفاظت کا شعور بھی بیدار کریں تاکہ ماحولیاتی آلودگی کے چیلنج سے نمٹنے میں مدد ملے۔ کنزرویٹر فارسٹ صغیر احمد ملک نے کہا کہ عالمی سطح پر جنگلات کے رقبہ میں کمی اور درختوں کی کٹائی کی وجہ سے زمین کا درجہ حرارت بڑھ جانے سے ماحولیاتی توازن بگڑ گیا ہے جس کے منفی اثرات موسمیاتی تبدیلیوں کی شکل میں پوری دنیا میں محسوس کئے جا رہے ہیں اور بنی نوع انسان کے پاس اس نقصان سے بچنے کا واحد راستہ جنگلات کے رقبہ میں اضافہ اور زیادہ سے زیادہ تعداد میں درخت لگانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الله نے دنیا میں پائی جانے والی ہر جاندار چیز کو پودوں اور درختوں سے منسلک کیا ہوا ہے اور درختوں کو نقصان پہنچا کر ہم براہ راست اپنی زندگی اور صحت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی نسلوں کی بقا کیلئے ضروری ہے کہ جنگلات کے بارے میں انفرادی و اجتمای شعور بیدار کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ تعداد میں درخت لگائیں تاکہ قدرتی ماحول میں توازن قائم ہو۔

اس سے قبل انچارج بیوٹی فکیشن ڈاکٹر عارف اقبال عمر نے شجر کاری مہم کے بارے میں بریفنگ دی اور کہا کہ ایک منظم اور سائنٹیفک طریقہ کار کے تحت یونیورسٹی کے مختلف حصوں میں درخت اور پودے لگائے گئے ہیں جو چاروں موسموں سے ہم آہنگ ہونے کے سبب سارا سال پھلتے پھولتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاری شجر کاری مہم کے دوران یونیورسٹی میں مزید سینکڑوں پودے لگائے جائیں گے جبکہ نئے پودوں کی نگہداشت اور حفاظت کا بھی باقاعدہ انتظام کیا گیا ہے۔ تقریب کے اختتام پر مہمانوں میں یونیورسٹی کی یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی و انتظامی شعبوں کے سربراہان، افسران، طلباء و طالبات اور ملازمین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔