حکومت گلگت بلتستان میں سیاحت کی ترقی میں گہری دلچسپی رکھتی ہے اور اس ضمن میں ٹھوس اور مؤثر اقدامات کئے جا رہے ہیں، علی امین خان گنڈا پور

منگل 25 فروری 2020 15:59

حکومت گلگت بلتستان میں سیاحت کی ترقی میں گہری دلچسپی رکھتی ہے اور اس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2020ء) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان میں سیاحت کی ترقی میں گہری دلچسپی رکھتی ہے اور اس ضمن میں ٹھوس اور مؤثر اقدامات کئے جا رہے ہیں، جب سے تحریک انصاف کی حکومت برسر اقتدار آئی ہے ملک میں غیر ملکی سیاحت میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے۔

منگل کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ویزا پالیسی میں نرمی اور برطانیہ، فرانس سمیت دیگر ممالک کی جانب سے مثبت ٹریولر ایڈوائزری سے ملک میں غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گلگت بلتستان کا سال کے 12 مہینے ملک کے دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ قائم رکھنا انتہائی ضروری ہے اور اس ضمن میں بابو سرٹاپ ٹنل کی تعمیر ان کی اولین ترجیجات میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس ٹنل کی تعمیر سے گلگت بلتستان میں موسم سرما میں بھی سیاحت کو بھرپور فروغ دیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کے حوالہ سے سکردو ایئرپورٹ کو اپ گریڈ کرنے کے اقدامات جاری ہیں جس سے غیر ملکی سیاحوں کی گلگت بلتستان آمد میں اضافہ ہو گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سفر اور رہائش کی بہتر سہولیات کے حوالہ سے گلگت بلتستان میں80 کے قریب ریسٹ ایریاز بنائے جا رہے ہیں اور پی ٹی ڈی سی موٹلز میں بہتر سہولیات کی غرض سے ان کو لیز کیا جا رہا ہے۔

علی امین خان گنڈاپور نے کہا کہ سعودی عرب سمیت دنیا کی کئی بین الاقوامی کمپنیز گلگت بلتستان میں سیاحت کے شعبہ میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کر رہی ہیں اور گلگت بلتستان میں ہوٹلنگ سمیت سیاحت کے دیگر شعبوں میں تقریباً سو ملین ڈالرز کی غیر ملکی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی جریدوں نے گلگت بلتستان کو دنیا کے خوبصورت ترین علاقوں میں شامل کیا ہے اور حکومت ایک منظم اوردیرپا منصوبہ بندی کے ذریعے گلگت بلتستان کو عالمی دنیا کی سیاحت کا مرکز بنانے کیلئے کوشاں ہے جس سے نہ صرف گلگت بلتستان میں ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا بلکہ پاکستان کی معیشت پر بھی بڑے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔