شراب برآمدگی کیس میں شرجیل میمن پر فردجرم عائد

ملزم کا صحت جرم سے انکار ، عدالت نے 18 مارچ کو کیس کے گواہوں کو طلب کرلیا

منگل 25 فروری 2020 23:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 فروری2020ء) کراچی کی عدالت نے شراب برآمدگی کیس میں پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن پر فردجرم عائدکردی جبکہ شرجیل میمن نے صحت جرم سے انکار کردیا ہے۔ کراچی کی عدالت میں پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن سمیت دیگر کیخلاف مبینہ شراب برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے شرجیل میمن سمیت چار ملزموں پر فردجرم عائد کردی، شرجیل میمن سمیت ملزمان نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا ، جس پر عدالت نے 18 مارچ کو کیس کے گواہوں کو طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ شرجیل مین و دیگر کیخلاف کراچی کے درخشاں تھانے میں مقدمہ درج ہے جبکہ شراب بر آمدگی کے کیس کے چالان میں سابق صوبائی وزیرِ اطلاعات کو شریکِ جرم قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کلفٹن میں واقع ضیاء الدین اسپتال کا اچانک دورہ کیا تھا، جہاں نیب کے حکم پر گرفتار شرجیل میمن کو علاج کے لیے منتقل کیا گیا تھا اور اسپتال کے کمرے کو سب جیل قرار دیا گیا تھا۔

چیف جسٹس نے اسپتال پر چھاپا مار کر سیاسی قیدیوں کے وارڈز کا معائنہ کیا تو پیپلز پارٹی کے رہنما کے کمرے سے شراب کی بوتلیں بر آمد ہوئیں، چیف جسٹس کے استفسار پر شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ یہ بوتلیں ان کی نہیں ہیں۔بعد ازاں بوتلوں کو لیبارٹری بھیجا گیا جہاں سے رپورٹ میں بتایا گیا بوتلوں میں شہد اور زیتون کا تیل تھا، تاہم چالان میں واضح کیا گیا تھا کہ ایک بوتل میں دو انچ شراب موجود تھی۔