حکومت عوام کو درپیش مسائل کے خاتمے اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے شبانہ روز کوشاں ہے ، ایس اے حمید ایڈووکیٹ

گوجرانوالہ میں گیس پریشر میں اضافے اور نئے کنکشنکز کی فوری تنصیب کیلئے کروڑو مالیت کے گیس منصوب جنگی بنیادوں پر مکمل کیئے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے، یونین کونسل 13 گلزار کالونی میں نئی گیس پائپ لائن کے افتتاح کے موقع پر خطاب

جمعہ 28 فروری 2020 22:59

گوجرانوالہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 فروری2020ء) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کو درپیش مسائل کے خاتمے اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے شبانہ روز کوشاں ہے تاکہ سابقہ حکومتوں کی نا اہلی اور مجرمانہ غفلت کے نتیجہ میں عوام کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑاہے اٴْن کا مداوا ہو سکے۔گذشتہ کئی برسوں سے عوام کیلئے سوئی گیس کنکشنز اور پریشر کے ساتھ گیس کا حصول ایک سنگین مسئلہ بنی رہی جس کی وجہ سے گھروں میں کھانا پکانے کیلئے دیگر مہنگے ذرائع استعمال کرنے سے عوام کے گھریلو بجٹ بری طرح متاثر ہوئے اسی لیے وزیراعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد ترجیحی بنیادوں پر اس مسئلہ کو حل کرنے کے اقدامات کیے جس کے نتیجہ میں گوجرانوالہ میں گیس پریشر میں آضافے اور نئے کنکشنزکی فوری تنصیب کیلئے کروڑوں روپے کی مالیت کے گیس منصوبے شہر بھر میں جنگی بنیادوں پر مکمل کیئے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔

(جاری ہے)

اِن خیالات کا اظہار ٹکٹ ہولڈر پی ٹی آئی این اے 81 چوہدری صدیق مہر اور چیئرمین پی ایچ اے a وٹکٹ ہولڈر پی پی 58 ایس اے حمید ایڈووکیٹ نے یونین کونسل 13 گلزار کالونی میں نئی گیس پائپ لائن کے افتتاح کے موقع پر کیا۔انہوں نے کہا کہ شہر کو سنگین مسائل سے دوچار کرنے والے ن لیگ کے سیاسی نمائندے گمراہ کن پراپیگنڈہ کے ذریعے حکومت کو بدنام کرنے کی ناکام کوششیں کر رہے ہیں. جبکہ در حقیقت پی ٹی آئی کی حکومت عوام کے مصائب و مشکلات کو ختم کر کے انہیں سہولیات فراہم کرنے کیلئے شبانہ روز کام کر رہی ہے حکومت نے عوام کو بنیادی سہولیات، سڑکوں،گلیوں نالیوں کی تعمیر،گیس کی فراہمی کے منصوبے،ہسپتالوں کی تعمیر،صحت انصاف کارڈ، اپنا گھر سکیم،احساس پروگرام،بے گھر افراد کیلئے پناہ گاہیں ، نوجوانوں کیلئے بلا سود قرضہ سکیمیں بیک وقت شروع کی ہیں جو عام آدمی کی زندگی میں خوشحالی اور آسانیاں لائیں گی.اس موقع پر سابق نائب ناظم محمد لقمان کھوکھر، میاں بابر ایڈووکیٹ، چیئرمین زکوا? کمیٹی ڈاکٹر آصف، جمیل انصاری و دیگر بھی موجود تھی.۔