Live Updates

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لانے کا ایک راستہ موجود ہے

چونکہ انکی ذہنی حالت درست نہیں ہے، اس لیے انکو انسانی ہمدرری کی درخواست کرکے واپس لایا جا سکتا ہے، ایسا کرنے سے امریکا کے ساتھ کوئی ڈیل بھی نہیں کی جائیگی: سینئر صحافی مبشرلقمان کا دعویٰ

Usama Ch اسامہ چوہدری پیر 2 مارچ 2020 23:47

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لانے کا ایک راستہ موجود ہے
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 2 مارچ 2020) : ایک ویڈیو پیغام میں سینئر صحافی مبشرلقمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لانے کا ایک راستہ موجود ہے۔ انھوں نے بتایا کہ چونکہ انکی ذہنی حالت درست نہیں ہے، اس لیے انکو انسانی ہمدرری کی درخواست کرکہ واپس لایا جا سکتا ہے، ایسا کرنے سے امریکا کے ساتھ کوئی ڈیل بھی نہیں کی جائیگی۔ انھوں نے بتایا کہ یہ واحد ایک قانونی راستہ ہے جس کے ذریعے سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا رہائی مل سکتی ہے، ایسا کرنے سے نہ پاکستان پر کوئی سیاسی دباؤ ہو گا اور نہ ہی اسکے بدلے میں کوئی ڈیل کی جائیگی، یہ خالص عدالت کا فیصلہ ہو گا۔

انکا کہنا ہے کہ اس حوالے سے عافیہ صدیقی کے وکیل داؤد غزنوی نے سابق اٹارنی جنرل کے مشورے سے وزیراعظم عمران خان کو خط بھی لکھا ہے، جس میں پاکستانی طلبہ کو ہمدردی کی بنیاد پر واپس لانے کے لیے طریقہ کار کی وضاحت کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی حکومت کو اپنی سیاست جمکانے کا اس سے اچھا موقع نہیں مل سکتا، اس سےقبل ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لانے کا کوئی بھی قانونی طریقہ نہیں بتایا گیا تھا۔

دوسری جانب سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ حکومت کوامن معاہدہ کیلئے امریکا کے سامنے ایف اے ٹی ایف اور عافیہ صدیقی کی شرط رکھنی چاہیے تھی، امریکا سے کہا جاتا کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالو، عمران خان زیادہ ریلیف دینا چاہتے لیکن حفیظ شیخ سامنے کھڑے ہوجاتے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بتایا کہ وزیراعظم عمران خان عوام کو زیادہ ریلیف دینا چاہتے ہیں لیکن یہ آئی ایم ایف کو لے کرسامنے کھڑے ہوجاتے ہیں۔

ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ کی بات کی جاتی ہے ، بھئی خدا کا واسطہ ہے کہ جب امریکا افغان طالبان ڈیل کی بات کررہے تھے تو اس سے پہلے اپنی شرائط کیوں نہیں رکھیں،ان سے تو اچھے مشرف تھے جنہوں نے پیسے تو لے لیے،یہ بھی امریکا کو کہتے کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالو، ہماری جان چھوڑو، انہوں نے گرے لسٹ میں رکھا ہوا ہے کہ جون میں دیکھیں گے، عافیہ صدیقی کی رہائی کی بات کرتے۔حکومت کو امریکا سے کھل کربات کرنی چاہیے تھی۔انہوں نے کہا کہ عوام کو پتا ہے کہ پاکستان پر قرض بہت چڑھ گیا ہے۔ واضع رہے کہ اس وقت ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکی قید میں موجود ہیں اور انکو 3 فروری 2010 میں امریکی عدالت عدالت کی جانب سے 86 سال کی قید سنائی گئی تھی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات