زرعی یونیورسٹی فیصل آبادمیں انٹرنیشنل ویمن ڈے کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

جمعرات 12 مارچ 2020 23:31

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مارچ2020ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آبادمیں شعبہ دیہی عمرانیات‘ سویڈن سیورج‘اوکسفام اور آگاہی کے اشتراک سے انٹرنیشنل ویمن ڈے کے حوالے سے خصوصی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔نیو سینٹ ہال میں منعقدہ سیمینار میں ڈین سوشل سائنسز ڈاکٹر محمود احمد رندھاوا، ڈین اُمور حیوانات ڈاکٹر محمد اسلم مرزا، چیئرپرسن شعبہ سوشیالوجی ڈاکٹر سائرہ اختر‘ ڈاکٹر نائمہ نواز آکسفام موجود تھے۔

پراجیکٹ کوارڈی نیٹر عاصم ثقلین نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہرچند انسانی حقوق کی تنظیمیں گزشتہ چند دہائیوں سے خواتین کے حقوق کیلئے آواز بلند کئے ہوئے ہیں تاہم ہمارے مذہب اور پیارے نبیﷺ نے 14سو سال پہلے ہی وہ تمام حقوق خواتین کو عطاء کر دیئے تھے جو آج مغرب میں ناپید ہیں۔

(جاری ہے)

ڈین سوشل سائنسز ڈاکٹر محمود رندھاوا نے کہا کہ ہماری عفت مآب خواتین بلاشبہ ہمارا فخر ہیں جنہوں نے ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا نہ صرف لوہا منوایا بلکہ ہمیشہ ایسی مثالیں قائم کیں جو یقینی طور پر رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں لگ بھگ پچاس فیصد طالبات زیرتعلیم ہیں اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ مستقبل میں خواتین کی تعدا د میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔ ڈین کلیہ اُمور طلبہ ڈاکٹر اسلم مرزانے کہا کہ زراعت خصوصاً لائیوسٹاک سیکٹر میں خواتین کا کردار مردوں سے غیرمعمولی طو رپر زیادہ ہے جسے سراہا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا اور مسلم معاشرہ میں جنس کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں کی جانی چاہئے۔

انہوں نے اپنے پیشہ وارانہ شعبہ جات میں صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کر نے والی تمام خواتین کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی بچیوں کو سوچنے سمجھنے اور کچھ اچھا کرنے کا اعتماد اور آگے بڑھنے کا پورا موقع دینا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج انسانیت کو کلائمیٹ چینج‘ مصنوعی ذہانت‘ پائیدار ترقیاتی اہداف اور تیزی سے کم ہوتے ہوئے قدرتی وسائل جیسے حالات کا سامنا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ مستقبل قریب میں وہی نوجوان ترقی کی سیڑھی پر قدم رکھ پائیں گے جنہوں نے خود کو کسی نہ کسی ہنر سے مہمیزکر رکھا ہوگا۔

سیمینار کے بعد پینل ڈسکشن میں شرکا ء نے خواتین کو مزید بااختیار بنانے اورقومی تعمیر میں ان کے کردار کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ان کی خدمات کو سراہے جانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :