سندھ میں اب تک کرونا وائرس کے چودہ مریض ہیں جن میں ایک مریض صحت یاب ہو گیا تھا ،ایک اور مریض کو صحت یابی ملی ہے، مرتضیٰ وہاب

وفاقی حکومت کو ملک کے تمام داخلی راستوں پر مکمل چیکنگ کا سائنٹیفک نظام مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، ترجمان سندھ حکومت

جمعرات 12 مارچ 2020 23:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2020ء) ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون وماحولیات بیرسٹر مرتضی وہاب نے سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں اب تک کرونا وائرس کے چودہ مریض ہیں جن میں ایک مریض صحت یاب ہو گیا تھا اور آج کی تاریخ میں ایک اور مریض کو صحت یابی ملی ہے۔جس کا کر ونا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج صحتیاب ہونے والے مریض کی عمر 64 سال تھی جو طبی نکتہ لحاظ سے تشویش ناک تھی۔مگر اللہ کے شکر سے یہ مریض بھی صحت یاب ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو ملک کے تمام داخلی راستوں پر مکمل چیکنگ کا سائنٹیفک نظام مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر قرنطینہ بنانے کی اشد ضرورت ہے جس کے لئے وفاقی حکومت کو خط بھی لکھا جا چکا ہے مگر اب تک اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت حکومت سندھ نے 80 افراد پر مشتمل طبی عملے کو تعینات کردیا ہے تاکہ بیرون ملک سے آنے والے افراد کو تھرمل اسکینرز کے ذریعے ٹیسٹ کیا جائے گا اور کل سے اب تک تین افراد کو کرونا وائرس کے شعبے میں ڈاو ہسپتال اوجھا میں منتقل کر دیا ہے تاکہ ان افراد کے حق میں ٹیسٹ کیے جا سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ اور وزیر اعظم پاکستان کے مابین آج ملاقات ہوئی ہے مگر اس ملاقات میں کرونا وائرس سے عالمی وبا پر گفتگو نہیں ہوئی کیونکہ اس معاملے کی حساسیت پر وفاقی حکومت اپنا ردعمل نہیں دے رہی ہے جو افسوسناک صورتحال ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میری تمام صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت سے اپیل ہے کہ خدا کے لئے اس معاملے کو سنجیدہ طور پر لیا جائے جیسا کہ اس نے حکومت اپنے عملی اقدامات سے کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ترجیحات میں سیاسی ملاقاتیں تو شامل ہیں مگر کرونا وائرس جیسی عالمی وبا پر وہ کوئی قدم نہیں اٹھا رہے ہیں۔صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی بارڈر اتنا خطرہ نہیں جتنا بین الاقوامی باڈر کی مکمل چیکنگ سے ہے۔انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے اپیل کی گئی کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے کوئی پیشگو ئی نہ کریں کیونکہ اس سے عوام میں بے چینی پھیل رہی ہے 16 مارچ کے بعد صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت سندھ تعلیمی اداروں کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کرنے کی مجاز ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کرونا وائرس کی عالمی وبا کے پیش نظر ہمیں آپس کے مابین سیاسی اختلافات کو فراموش کر کے ملک اور اپنی حفاظت کرنی ہے۔