46ہزار پاکستانی عمرہ زائرین سعودی عرب میں پھنس گئے

سعودی حکومت کی جانب سے ملک چھوڑنے کیلئے 72گھنٹوں کی ڈیڈلائن لیکن پاکستانی سفارخانہ خاموش، عمرہ زائرین کی مدد کی اپیل

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعہ 13 مارچ 2020 00:31

46ہزار پاکستانی عمرہ زائرین سعودی عرب میں پھنس گئے
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مارچ2020ء) 46ہزار پاکستانی عمرہ زائرین سعودی عرب میں پھنس گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے ملک چھوڑنے کیلئے تمام غیرملکیوں کو 72گھنٹوں کی ڈیڈلائن دی گئی ہے لیکن اس حوالے سے ریاض میں موجود پاکستانی سفارخانہ خاموش ہے جبکہ عمرہ زائرین پریشانی کا شکار ہیں۔ کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب نے یورپی یونین سمیت 12 نئے ممالک پر سفری پابندی عائد کرتے ہوئے 72 گھنٹوں کے اندر عمرہ زائرین اور وزٹ ویزہ رکھنے والوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کردی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ داخلہ نے پاکستان سمیت دیگر ممالک کے تمام رہائشی ، اقامہ ہولڈراور عمرہ زائرین کو واپسی کے لیے 72 گھنٹے دیے ہیں۔ اس حوالے سے حکومت کا کہنا ہے کہ د پاکستانی وزارت خارجہ نے سفارت خانوں اور قونصل خانوں میں ہاٹ لائن قائم کردی ہے اورسعودی حکومت کے اعلان کے بعد پی آئی اے نے 3 خصوصی پروازیں چلانے کا اعلان بھی کیا ہے، پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق پہلی پرواز پی کے 763/764 اتوار کو اسلام آباد سے جدہ کے لیے چلائی جائے گی،ہفتے کو پرواز پی کے 717/718 کراچی سے مدینہ منورہ اور پی کے 767/768 کراچی سے جدہ کے لیے چلائی جائے گی۔

(جاری ہے)

لیکن پاکستانی عمرہ زائرین شدید پریشان ہے۔ زائرین کے مطابق مملکت مین پی آئی اے اور سعودی ائیرلائن کے علاوہ تمام ائیرلائنز بند ہیں جس کی وجہ سے تمام 46ہزار زائرین کا پاکستان واپس آنا ناممکن ہوگیا ہے۔ عمرہ زائرین نے حکومتِ پاکستان سے اپیل کی ہے کہک انکی مدد کی جائے تا کہ وہ 72 گھنٹے سے قبل پاکستان آسکیں۔دوسری جانب پاکستان میں سعودی عرب کے سفارخانے نے کہا کہ کروناوائر س کے باعث سعودی حکومت نے عارضی طور پر اپنے شہریوں اورغیرملکی مقیم افراد کے سفر پر پابندی لگادی ہے، سعودی شہری یا کارآمد اقامہ ہولڈر رکھنے والوں کو واپس سعودی عرب آنے کی مہلت دینے کے لیے فیصلے میں 72گھنٹوں کی چھوٹ دی گئی ہے، متعدد ممالک کی پروازیں بند کردی ہیں جن میں پاکستان بھی شامل ہے، کسی بھی ایمرجنسی سفر کی صورت میں وزارت داخلہ اور وزارت صحت سے انسانی ہمدردی کے بنیاد پر رجوع کیاجاسکتاہے۔