ؒ کرونا کی روک تھام کیلئے مہم بجا اور صائب ہے لیکن خدارا عوام میں خوف نہ پھیلایا جائے، آغا سید حامد علی شاہ موسوی

اتوار 15 مارچ 2020 22:30

) کوئٹہ(آن لائن)سپریم شیعہ علما ء بورڈ کے سرپرست اعلی قائدملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ کرونا کی روک تھام کیلئے مہم بجا اور صائب ہے لیکن خدارا عوام میں خوف نہ پھیلایا جائے،عوام کو اتنا نہ ڈرایا جائے کہ وہ جنازوں کو بھی چھوڑ دیں اورڈاکٹر مریضوں کو چھوت سمجھنا شروع کردیں، میلاد اور عزاداری کے پروگراموں میں رکاوٹیں عوامی حوصلے پست کرنے کے مترادف ہے انتظامیہ نئے مسائل کھڑے کرنے سے باز رہے، مذہب کو آفت کے مقابلے میں طاقت بنایا جائے مذہبی پروگرام کو بند نہ کیا جائے ان کے ذریعے عوام الناس کو پاکیزگی طہارت اور احتیاط کی تربیت دی جائے دنیااسلامی تعلیمات پر عمل کرتی تو کرونا جیسے موذی وائرس جنم ہی نہ لیتے، احتیاطی تدابیر کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے دیگرواجبات مذہب کو بھی ترک نہ کیا جائے،دنیا آفتوں کا شکار ہے لیکن امریکہ شرارتوں سے باز نہیں آرہا کربلا ائر پورٹ پر حملہ ننگی دہشت گردی ہے ظالموں کے سامنے خاموشی بھی قہر الہی کا موجب بنتی ہے جس کا دنیا سامنا کررہی ہے، میلا د و عزاداری حوصلے اور عزم کی علامت ہیں یوم صادق آل محمد ؓ، ایام باب الحوائج،عید بعثت الرسول ؓ، شب معراج اور یوم سفر شہادت کے پروگراموں میں کرونا اور ظالمین سے نجات گڑ گڑا کردعائیں کی جائیں ظالمین سے اظہار بیزاری کیا جائے، وائرس کی روک تھام میں مصروف رضاکاروں کو خراج تحسین پیش کیا جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی مرکزی یوم صادق آل محمد و ایام باب الحوائج کمیٹی سے خطاب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ بیت اللہ میں پرندوں کے طواف نے ثابت کردیا کہ ذات خداوندی اپنی عبادت کیلئے انسانوں کی محتاج نہیں شجر حجر چرند پرند اللہ کی تسبیح و عبادت کرتے ہیں، انسانوں کی تخلیق کا مقصد درد دل ہے، انسانیت کو درپیش آزمائش کے مقابلے میں عالم اسلام کو دنیا کے سامنے مثال بننا ہوگا بیت اللہ مسجد نبویؓ اورآئمہ کے حرم ہائے قدسیہ شفا اور شفاعت کے وسیلے ہیں جن میں داخلے پر صدیوں سے وہ تمام شرائط لا گو ہوتی ہیں جن کی جانب مغربی و ملحد دنیا آج رجوع کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام نے پاکیزگی کا درس دیا طہارت کو ایمان کا نصف قرار دیا دنیا آج وائرس کی بدولت اس کی حقیقت سے آشنا ہوئی ہے جبکہ ہم یہ درس 1400سال سے عام کرتے پھر رہے ہیں۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ نیویارک ٹائمز سمیت بین الاقوامی صحافیوں کایہ بیان امریکہ کے منہ پر طمانچہ ہے کہ جس ائرپورٹ کو امریکہ اسلحے کا اڈا قرار دے رہا ہے وہاں سے جلے ہوئی لکڑی اور پیپروں کے سوا کچھ نہیں ملا،اقوام متحدہ اگر عالمی امن چاہتی ہے تو اسے امریکہ کو لگام دینا ہوگی امریکہ دنیا میں جنگل کا قانون رائج کرنا چاہتا ہے جس کی مذمت دنیا کا ہر مذہب کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونیت و استعماریت کی شر انگیزیاں کرونا وائرس سے زیادہ مہلک ہیں جس کے نتیجے میں وباں سے زیادہ انسان ہلاک ہو ئے، امن پسندممالک اور قوتوں کو دنیا کو جہنم بنانے میں مصروف طاقتوں کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ آفتیں اور مشکلات اللہ کو بھول جانے والوں کیلئے بارگاہ خداوندی سے رجوع کرنے کی وارننگ ہے قرآن و اہلبیت کا دامن تھام کر ہر بحران کی منجدھار سے نکالا جا سکتا ہے کیونکہ طوفانوں میں یہی کشتی نجات ہیں۔