کرونا وائرس، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کو کروڑوں ڈالر کی پیشکش

عالمی بینک پاکستان کو 18 کروڑ 80 لاکھ ڈالر جب کہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو مجموعی طور پر 35 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا

بدھ 18 مارچ 2020 23:08

کرونا وائرس، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کو کروڑوں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2020ء) کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو مالی امداد کی پیشکش کر دی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں بھی کورونا وائرس نے اپنے پنجے گاڑھنا شروع کر دئیے،اب تک پاکستان میں کورونا وائرس کے 245 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے پیش نظر عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو مالی امداد کی پیشکش کی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو مجموعی طور پر 35 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔جس میں سے 5 کروڑ ڈالر کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے دئیے جائیں گے۔ عالمی بینک نے بھی 18 کروڑ 80 لاکھ ڈالر دینے کی پیشکش کر دی، رقم فوری طور پر اسپتال منتقل کی جائے گی۔پاکستان اور عالمی مالیاتی اداروں کے درمیان معاہدے جلد متوقع ہے۔

(جاری ہے)

یہ فنڈز کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے این ڈی ایم اے کے ذریعے خرچ کیے جائیں گے۔

اے ڈی بی کی طرف سے بھی 5 کروڑ ڈالر فوری جاری کیے جانے کا امکان ہے۔جب کہ دوسری جانب انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ عوام کو کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے عالمی طبی بحران کے معاشی اثرات سے تحفظ فراہم کیا جانا چاہیی. واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی جانب سے جاری گائیڈ لائنز میں کہا گیا کہ جو سب سے زیادہ متاثر ہیں انہیں اپنی غلطی کے بغیر دیوالیہ کا شکار نہیں ہونا چاہیے، سیاحت پر انحصار کرنے والے ملک میںایک ریسٹورنٹ یا قرنطینہ کی وجہ سے بند ہونے والی فیکٹری کے ملازمین کو اس بحران میں تعاون کی ضرورت ہی.آئی ایم ایف نے بتایا کہ ان کے پاس 50 ارب ڈالر ہنگامی تعاون کے لیے دستیاب ہیں جسے وہ وائرس سے متاثرہ ممالک کی مدد کریں گے بیان میں آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ ہمیں اس کے بدلے صرف یہ ضمانت چاہیے کہ لوگ پیسوں کی وجہ سے مریں گے نہیں.فنڈ کا اعلان کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ادارہ مالی تعاون کے لیے ہم سے رابطہ کرنے والی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کو 40 ارب ڈالر فراہم کرسکتا ہے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اپنے رکن ممالک، بالخصوص خطرات کا سامنا کرنے والے، کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہی.