بیرون ملک پاکستانیوں کو واپس آنے کی ضرورت کیا ہے؟ غلام سرور خان

بیرونِ ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو چاہیے کہ وہ دو چار ٹیسٹنگ کٹس ہمارے لیے بھی لائیں کیونکہ پاکستان کو ان کی ضرورت ہے: وفاقی وزیر ہوابازی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 18 مارچ 2020 23:50

بیرون ملک پاکستانیوں کو واپس آنے کی ضرورت کیا ہے؟ غلام سرور خان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ2020ء) : وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو واپس آنے کی ضرورت کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ بیرونِ ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو چاہیے کہ وہ دو چار ٹیسٹنگ کٹس ہمارے لیے بھی لائیں کیونکہ پاکستان کو ان کی ضرورت ہے۔ غلام سرور خان نے کہا ہے کہ پاکستانیوں کو وطن واپسی پر ہر صورت اپنا کورونا ٹیسٹ ہمراہ لانا ہوگا۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے وطن واپسی پر ہر صحتمند شخص کے لیے بھی کورونا ٹیسٹ کو لازمی قرار دینے کی حکومتی شرط کو مضحکہ خیز قرار دے کر اس پر تنقید کی ہے تاہم وفاقی وزیر ہوا بازی کا کہنا ہے کہ اس پالیسی پر نظرثانی نہیں ہو سکتی ہے۔ وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خاننے کہا ہے کہ یہ فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی کا ہے جس کا مقصد پاکستان میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی جن ممالک میں مقیم ہیں وہاں صحت کی بہترین سہولیات میسر ہیں اس لیے ان کو واپس آنے کی کیا ضرورت ہے؟ جس پر ان سے سوال کیا گیا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے خاندان پاکستان میں ہیں اور انہیں اس بحران میں اپنے خاندان کے پاس واپس آنا ہوتا ہے جو پر انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں ان پاکستانیوں کو چاہیے کہ وہ دو چار ٹیسٹنگ کٹس اپنے ہمراہ لیتے آئیں کیونکہ پاکستان کو ان کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت نے چین سے طالب علم واپس نہ بلانے کا مشکل اور سخت فیصلہ کیا جس پر تنقید ہوئی مگر وہ بعد میں ملک کے لیے اچھا ثابت ہوا۔ یہ بھی ایک ایسا ہی فیصلہ ہے جو ملک کے لیے ضروری تھا۔ خیال رہے کہ وزارت ہوا بازی نے 21 مارچ سے پاکستان آنے والے تمام مسافروں کے لیے 24 گھنٹے قبل کورونا کا ٹیسٹ کروانے اور اسے ساتھ لانے کی شرط لازمی قرار دے دی ہے اور تمام غیر ملکی ایئر لائنز کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ وہ بیرون ملک سے صرف ان مسافروں کو طیارے میں بیٹھنے کی اجازت دیں جن کے ٹیسٹ ہو چکے ہوں۔