امریکہ کو ڈاک کی ترسیل بند ہونے سے ملکی براۤمدات متاثر ہونے کا خدشہ

پاکستان پوسٹ سے کھیلوں کے سامان کی ترسیل بھی رک گئی، ایک کلو پارسل فیس 50 ہزار روپے تک جاسکتی؛ رپورٹ

Sajid Ali ساجد علی بدھ 17 ستمبر 2025 12:24

امریکہ کو ڈاک کی ترسیل بند ہونے سے ملکی براۤمدات متاثر ہونے کا خدشہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) پاکستان سے امریکہ کو ڈاک کی ترسیل بند ہونے کی وجہ سے ملک کی برآمدات متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔ دنیا نیوز اخبار کے مطابق نئی ٹیرف پالیسی کے باعث پاکستان پوسٹ کی امریکہ کو ڈاک کی ترسیل بند ہوچکی ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات متاثر ہونے کا خدشہ ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پوسٹ کے ذریعے کھیلوں کے سامان اور دیگر اشیاء کی ترسیل میں مشکلات کا سامنا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پاکستان سے پوسٹ کے ذریعے پارسل اور ڈاک کی ترسیل کے لحاظ سے امریکہ دس بڑے ممالک میں شامل ہے، تاہم نئی ٹیکس پالیسی کے بعد فی الحال مستقبل قریب میں امریکہ کے لیے پوسٹل سروس کی بحالی کا امکان نظر نہیں آ رہا اور ترسیل بند ہونے کی وجہ سے پاکستان پوسٹ کے ریونیو میں بھی کمی ہوگی۔

(جاری ہے)

پوسٹ آفس حکام نے بتایا کہ امریکہ نے پارسل پر کم از کم 100 ڈالر مقرر کیے ہیں اور ایڈوانس ادائیگی کی شرط بھی عائد کی ہے جس کے تحت ٹیکس ادا نہ کرنے والی کارگو کمپنیوں پر جرمانے عائد ہوں گے، اس شرط کے بعد ایئرلائنز اور کارگو سروس کمپنیوں نے پاکستان سمیت 70 سے زیادہ ممالک کے لیے ڈاک اور پارسل سروس بند کردی ہے۔

پاکستان پوسٹ حکام کا کہنا ہے کہ کارگو ایئر لائنز کے پاس ایڈوانس ٹیکس ادائیگی کا کوئی نظام موجود نہیں جس کی وجہ سے شرط پوری کرنا ممکن نہیں، انٹر نیشنل پوسٹل یونین اور امریکی حکومت کے درمیان مذاکرات جاری ہیں تاہم ٹیکس پالیسی میں تبدیلی یا واپسی تک امریکہ کے لیے پارسل وڈاک کی بحالی ممکن نہیں، ویسے بھی جہاں پہلے امریکہ کے لیے ایک کلو گرام تک پارسل کی فیس ساڑھے 15 ہزار روپے مقرر تھی لیکن نئی پالیسی کے تحت یہ فیس 50 ہزار روپے تک جاسکتی ہے۔