کئی روز تک مندی کے بعد سٹاک مارکیٹ میں تیزی

کے ایس ای 100 انڈیکس 28 ہزار 54 پوائنٹس پر آگیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 26 مارچ 2020 15:18

کئی روز تک مندی کے بعد سٹاک مارکیٹ میں تیزی
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ۔2020ء) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کئی روز تک مندی کے رجحان کے بعد آج تیزی دیکھی جارہی ہے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے رجحان کی وجہ سے حکومت کی جانب سے 12 کھرب روپے کے پیکج اور پالیسی شرح میں کمی بتائی جارہی ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو ور وائرس کے پھیلاﺅ سے ملک میں معاشی سرگرمیوں میں سست روی کے بعد کچھ ریلیف اور امید ملی ہے.

بینچ مارک انڈیکس کا آغاز آج 27 ہزار 228 پوائنٹس سے ہوا جس میں مسلسل تیزی دکھائی تھی اور تقریباً دوپہر 12بجکر 25 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس 826 پوائنٹس یا 3.03 فیصد بڑھ کر 28 ہزار 54 پوائنٹس پر آگیا.

(جاری ہے)

صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈپٹی ہیڈ آف ریسرچ علی اصغر پونا والا کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں آج ریلیف ریلی نظر آرہی ہے انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ قیمتوں کے متلاشیوں کو مارکیٹ کے شرکا کے حق میں پالیسی اقدامات کے سلسلے میں ریلیف ملا ہے جہاں قرضوں کی مالی اعانت کی حدوں میں اضافہ اور ٹیکس اقدامات میں کمی کو لیکویڈیٹی کو بہتر بنانے کے لیے دیکھا گیا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ بینکوں، فوڈز، سیمنٹ اور بجلی کے شعبوں سمیت وسیع البنیاد شعبے کی کارکردگی سے پتہ چلتا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینچ مارک شرح میں حالیہ کمی کے بعد سرمایہ کار ایکویٹی کی جانب بڑھ رہے ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ ’سرمایہ کار بینکنگ شعبے میں نرمی کے بارے میں وضاحت کے منتظر ہیں جہاں ابتدائی اطلاعات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بینکوں/ ڈی ایف آئی کو مارک اپ ادائیگیوں اور قرضوں کی تنظیم نو میں کچھ ریلیف دینے کی اجازت دی جاسکتی ہے.واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث مختلف صوبوں اور علاقوں کی جانب سے لاک ڈاﺅن کے اعلان اور آرمی کو طلب کیے جانے کے ایک روز بعد ہی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیاتھا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار ایک سو پوائنٹس کم ہوگیا تھا.

منگل کے روز کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 826 پوائنٹس پر جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 928 پوائنٹس گرکیا تھا پچھلے 3 ہفتوں میں 7مرتبہ ہے کہ کاروبار کو شدید مندی کے باعث روکنا پڑا.خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک رپورٹ میں پچھلے ہفتے کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ گزرنے والا ہفتہ اسٹاک مارکیٹ کے لیے ڈراﺅنا خواب تھا جس میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 5 ہزار 393 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی اور تاریخ کی سب سے شدید مندی کو ظاہر کیا.گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے دوران 15 فیصد کمی آئی جو دسمبر 2008 کے عالمی مالیاتی بحران کے بعد شرح کے لحاظ سے سب سے بڑی کمی تھی پاکستانی مارکیٹ تیزی سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے متاثر ہورہی جہاں کیسز کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا وہیں سرمایہ کار بھی مارکیٹ سے اپنا پیسہ نکال کر محفوظ جگہ منتقل کر رہے ہیں.

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ سرمایہ کار انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہیں لاک ڈاﺅن اور اہم شہروں میں دفاتر بند ہونے سے صنعتی و معاشی اثرات مرتب ہونے سے متعلق تشویش تھی.واضح رہے کہ دنیا بھر میں پھیلنے والے کورونا وائرس کے جہاں عالمی اسٹاک مارکیٹ پر اثرات پڑے وہیں پاکستان میں بھی اس عالمی وبا کے آنے کےبعد سے مارکیٹ بدترین صورتحال سے دوچار ہے.گزشتہ 3 ہفتوں میں مارکیٹ میں تقریباً ہر روز ہی مندی نظر آئی اور اب ملک کے مختلف صوبوں خاص طور پر سندھ کے دارالحکومت کراچی میں مکمل لاک ڈاﺅن کے اثرات مارکیٹ پر پڑتے نظر آرہے ہیں.