مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائر س سے پہلی ہلاکت

وادی میں تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد11ہوگئی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 26 مارچ 2020 16:00

مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائر س سے پہلی ہلاکت
سری نگر(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ۔2020ء) دنیا بھر میں ہزاروں اموات کا سبب بننے والے کورونا وائرس نے پہلے سے ہی ظلم کا شکار مقبوضہ کشمیر میں بھی اپنے وار شروع کردیے اور وہاں پہلی ہلاکت سامنے آگئی ہے. 5 اگست 2019 سے کرفیو اور لاک ڈاﺅن کا سامنا کرنے والی مقبوضہ وادی میں ایک طرف بھارتی ظلم و ستم جاری ہے تو دوسری جانب کورونا وائرس کے باعث وہاں کے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے.

(جاری ہے)

اس حوالے سے اکنامک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے حیدرپورا سے تعلق رکھنے والا 65 سالہ شخص وائرس سے انتقال کرگیا ہے سری نگر کے میئرجنید عظیم مٹو نے ٹوئٹ کیا کہ ہم کورونا وائرس سے پہلی موت کی بری خبر شیئر کر رہے ہیں، میرا دل مرنے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہے اور ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں.علاوہ ازیں حکومتی ترجمان روہت کانسل نے بذریعہ ٹوئٹر پہلی موت کی تصدیق کی اور کہا کہ حیدرپورا سرینگر سے تعلق رکھنے والے شخص کی موت کورنا وائرس سے پہلی ہلاکت ہے، ان سے رابطے موجود دیگر 4 افراد کے نتائج بھی مثبت آئے ہیں انہوں نے بتایا کہ ان 4 متاثرہ افراد کے ساتھ مجموعی طور پر متاثرین کی تعداد 11 ہوگئی.علاوہ ازیں این ڈی ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ 65 سالہ مبلغ تھا اور ان کا 3 روز قبل کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ شخص کچھ روز قبل ہی دہلی اور اتر پردیش میں مساجد کے دورے سے واپس آیا تھا تاہم موت کی تصدیق کے بعد علاقے کو سیل کردیا گیا اور ان سے روابط کا کھوج لگایا جارہا ہے جبکہ جن 4 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے انہیں اور تقریباً 70 افراد کو قرنطینہ کردیا گیا ہے جس میں 7 ڈاکٹرز بھی شامل ہیں.اگر دنیا بھر میں کورونا وائرس پر نظر ڈالیں تو اس نے تقریباً دنیا کے ایک تہائی آبادی کو گھروں تک محدود کردیا ہے اور اس سے مجموعی طور پر اب تک تقریباً 21 ہزار زندگیوں کے چراغ گل ہوچکے ہیں جبکہ ا 4 لاکھ 45 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں.وبا سے سب سے بری طرح متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار 500 سے بھی تجاوز کر گئی ہے جہاں مجموعی طور پر 74 ہزار 386 کورونا کیسز سامنے آچکے ہیں‘خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019 سے کرفیو اور لاک ڈاﺅن جیسی پابندیاں ہیں، جہاں تقریباً 8 لاکھ بھارتی فوج کشمیریوں پر مسلط ہے 5 اگست کو بھارت کے اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کردیا تھا اور وہاں اضافی فوج تعینات کرتے ہوئے وہاں کی حریت قیادت، سیاسی راہنماﺅں کو قید اور نظر بند کردیا تھا جبکہ اب تک ہزاروں نوجوان بھی گرفتار ہیں.بھارت نے پابندیوں کا سلسلہ یہی نہیں ختم کیا تھا بلکہ وہاں مواصلاتی نظام کو مکمل طور پر معطل کرتے ہوئے پوری دنیا کا رابطہ مقبوضہ وادی سے منقطع کردیا تھا.