خیبرپختونخواہ حکومت کا 19 لاکھ آبادی کوماہانہ 5 ہزار دینے کا اعلان

کاروباری طبقے کیلئے ٹیکسوں میں 5 ارب روپے کی چھوٹ اور عوام کو مجموعی طور پر32 ارب روپے کے ریلیف پیکج کی بھی منظوری دی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 27 مارچ 2020 21:30

خیبرپختونخواہ حکومت کا 19 لاکھ آبادی کوماہانہ 5 ہزار دینے کا اعلان
پشاور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مارچ 2020ء) خیبرپختونخواہ حکومت نے19 لاکھ آبادی کوماہانہ 5 ہزار دینے کا اعلان کردیا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کاروباری طبقے کیلئے ٹیکسوں میں 5 ارب روپے کی چھوٹ اورعوام کو مجموعی طور پر32 ارب روپے کے ریلیف پیکج کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ صوبے کی 19 لاکھ آبادی کو احساس پروگرام کے تحت 5000 روپے ماہانہ ملیں گے۔

صوبائی حکومت نے کاروباری طبقے کیلئے ٹیکسوں میں 5 ارب روپے کی چھوٹ دی۔ اسی طرح مجموعی طور پر صوبائی حکومت نے32 ارب روپے کے ریلیف پیکج کی بھی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانگا اور مردان کےعوام کیلئے فوڈ پیکج  کی منظوری دی، ضرورت پڑنے پرمزید دیں گے۔ دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے اب تک 9 اموات ہوئیں۔

(جاری ہے)

کورونا وائرس سے متاثرہ 7 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ اسی طرح کورونا وائرس سے متاثرہ 23 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 17 مزید کیسز سامنے آئے۔ جس کے ساتھ ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد 1252 ہوگئی۔ ان میں سندھ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 440، پنجاب میں 414 ہے، خیبرپختونخوا میں کورونا مریضوں کی تعداد 147، اور بلوچستان میں تعداد 131 ہے۔

گلگت بلتستان91، اسلام آباد میں 27 ، آزاد کشمیر میں 2 مریض ہیں۔ دریں اثناں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں61 فیصد کیسز21 تا 50 سال کی عمر کے ہیں، دوسرے ممالک میں کورونا سے متاثرہ مریض ضعیف العمر ہیں، پاکستان کی حد تک ہم مشاہدہ کررہے ہیں کہ اس کی وجہ کیا ہے؟ کیا وائرس میں کوئی تبدیلی آئی ہے ،یا موسمی تبدیلی کا اثر ہے؟ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان میں کورونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 1235ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی رفتار ویسی نہیں جیسے دوسرے ممالک میں ہوئی۔ ہم اس کا مشاہدہ کررہے ہیں کہ پاکستان میں اس کی وجہ کیا ہوسکتی ہے؟ ہم نے کورونا سے نمٹنے کیلئے شروع دن سے ہی اقدامات کیے، ہماری ایران اور چین کی حکومتوں کے ساتھ بڑی کوآرڈینیشن بھی رہی۔ ڈاکٹر ظفر نے بتایا کہ ہمارے پاس جتنے بھی کیسز ہیں، ان کا مشاہدہ کیا تو ان میں 61 فیصد کیسز کی عمر 21 سے 50 سال تک ہے، جبکہ دوسرے ممالک میں کورونا سے متاثرہ مریض ضعیف العمر ہیں، ہم پاکستان کے حوالے سے بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ اس کی وجہ کیا ہے؟ کیا وائرس میں کوئی تبدیلی آئی ہے؟ موسمی تبدیلی کا اثر ہے؟ انہوں نے کہا کہ 5اپریل تک انشاء اللہ فرنٹ لائن پرڈیل کرنے والے عمل کو حفاظتی کٹس فراہم کردیں۔

اس میں ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل سٹاف، نرسز اور دیگر عملہ شامل ہوگا۔