فاقی اور صوبائی حکومتوں نے اعلانات تو بہت کیے ہیں لیکن ابھی تک کارکردگی صفر رہی، حافظ نعیم الرحمن

تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نے ووٹ تو لئے مگر آج ان کی تنظیم اور ورکرز کہاں ہیں ، امیر جماعت اسلامی کراچی

پیر 30 مارچ 2020 22:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2020ء) کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن سے پیدا ہونے والی صورتحال پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی پریس کانفرنس کی ۔وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اعلانات تو بہت کیے ہیں لیکن ابھی تک کارکردگی صفر رہی ہے۔حافظ نعیم الرحمن ہم پیپلز پارٹی ، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم سے سوال کرتے ہیں کہ جنہوں نے شہر سے ووٹ تو لیے ہیں لیکن آج ان کی تنظیم اور ورکرز کہاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک بڑا بحران جو پہلے سے نظر آرہا تھا اب پیدا ہو گیا ہے۔ ہم اختلافات کو ہوا نہیں دینا چاہتے لیکن مسائل کی نشاندہی ضروری ہے۔جماعت اسلامی اور الخدمت اپنے حصے کا کام کر رہی ہیں۔ حکومت کو بھی اپنے حصے کا کام کرنا چاہیئے۔حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم ایک بار پھر وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مکمل تعاون کا اعلان کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی اور الخدمت کے تحت شہر بھر میں 100مراکز سے مستحقین کی امداد کی جا رہی ہے۔ آٹا اور چینی مہنگی مل رہی ہے تو اس کی ذمہ دار حکومت کی ہے۔یہ سب کو پتا ہے کہ آٹا اور چینی مافیا وزیر اعظم عمران کے ارد گرد موجود ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان چپقلش موجود ہے اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی جا رہی ہے۔ غریبوں، مزدور طبقے اور مستحقین کو ابھی تک کچھ نہیں ملا ہے۔

حکومت بتائے کہ راشن کہاں اور کس کو دیا جا رہا ہے۔ حکومتی مشنری، مرکزی، صوبائی و مقامی اور نچلی سطح پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ الخدمت نے 21تا 29مارچ کے دوران 37500گھرانوں کو پکا ہوا کھانا دیا۔ 13780خاندانوں کو راشن اور غذائی اجناس ،ہسپتالوں میں 200ڈاکٹروں کو سیفٹی کٹس دی گئیں ۔ 12ہزار سے زائد ماسک تقسیم کیے جا چکے ہیں ۔ سیناٹائزر بھی بڑی تعداد میں دیئے گئے ہیں ۔385مقامات اور علاقوں میں جراثیم کش اسپرے کیا جا چکا ہے جن میں مساجد ، چرچز اور مندربھی شامل ہیں ۔ ایک اندازے کے مطابق 60سے 70لاکھ افراد کو غذائی اجناس اور راشن فراہم کیا جا نا ضروری ہے۔ 15کروڑ روپے مزید درکار ہیں۔ الخدمت ایک با اعتماد ادارہ ہے ۔ عام شہری اور مخیر حضرات بھر پور تعاون کریں ۔#