مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان کے خطاب کو مایوس کن قرار دے دیا
تقریرثبوت ہے عمران صاحب کے پاس قوم کو بچانے کی کوئی حکمت عملی نہیں،پہلے ڈیم کے نام پر فول بنایاگیا ، اب ٹائگر فورس کے نام پر ڈیم فول بنایاجارہا ہے ،حکومت پاکستان کے فنڈز کو پی ٹی آئی ریلیف فنڈ بنا کر تقسیم کیاجارہا ہے،ترجمان مسلم لیگ (ن)
پیر 30 مارچ 2020 23:15
(جاری ہے)
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام حیران اور پریشان ہیں کہ وزیراعظم لاک ڈاون نہیں چاہتے تو پھر لاک ڈاون کیسے ہوا ،عمران صاحب آج بتاتے کہ تافتان کی تباہی کا ذمہ دار وزیر صحت عمران صاحب ہیں ،آج بتاتے کہ ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کو حفاظتی کٹس دینے کے لئے کیا بندوبست ہے ،آج بتاتے کہ کورونا مفت ٹیسٹنگ کے لئے کیا حکمت عملی ہے ،آج بتاتے کہ دیہاڑی دار مزدوروں اورکمزور، نادار طبقے کے لئے کیا ریلیف ہی ،بتاتے کہ بجلی اور گیس کے بلوں میں کیا ریلیف دیاجارہا ہی ،بتاتے کہ کورنٹین سینٹرز کے قیام کے لئے کیا حکمت ہے ،آج قوم کو بتاتے کہ ان کی جان بچانے کے لئے کتنے وینٹیلیٹرز آگئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مہربانی کرکے آئندہ خطاب نہ کریں تو قوم کو بہت بڑا ریلیف مل جائے گا۔افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ ریلیف فنڈ پی ٹی آئی اپنے حلقوں میں سیاست کے لئے استعمال کررہی ہے،عمران صاحب کا یہ اقدام بہت خطرناک ثابت ہوگا، عوام میں افراتفری اور جرائم میں اضافہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے فنڈز کو پی ٹی آئی ریلیف فنڈ بنا کر تقسیم کیاجارہا ہے ،عمران صاحب قوم کو بتاتے کہ ریلیف فنڈ کے وسائل کو کس طرح مختص اور تقسیم کیاجارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی یوتھ ونگ کو ٹائیگرفورس کا نام دے دیا گیا ہے ،وزیراعظم کے پلان میں سرکاری مشینری اور بیوروکریسی غائب ہے ،ریلیف فنڈ کی نگرانی اور تقسیم کے لئے فوری طورپر پارلیمنٹری کمیٹی بنائی جائے۔مزید اہم خبریں
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.