پاک ایران بارڈر سے روزانہ سینکڑوں افراد غیر قانونی طور پر براستہ ماشکیل اور پنجگور وغیرہ ایران سے پاکستان میں داخل ہونے لگے

ایرانی پٹرول وغیرہ سپلائی کرتے ہیں مگر ان کا نہ ہی کوئی اسکریننگ ٹیسٹ کیا جارہا ہے اور نہ ہی ان کوہزارہ برادری کی طرح 40دن تک قرنطینہ سینٹر میں رکھا جاتا ہے ، سماجی کارکن

منگل 31 مارچ 2020 23:27

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مارچ2020ء) پاک ایران بارڈر سے روزانہ سینکڑوں افراد غیر قانونی طور پر براستہ ماشکیل اور پنجگور وغیرہ ایران سے پاکستان میں داخل ہورہے ہیں جو کہ ایرانی پٹرول وغیرہ سپلائی کرتے ہیں مگر ان کا نہ ہی کوئی اسکریننگ ٹیسٹ کیا جارہا ہے اور نہ ہی ان کوہزارہ برادری کی طرح 40دن تک قرنطینہ سینٹر میں رکھا جاتا ہے ان خیالات کااظہار سماجی کارکن اور موومنٹ گورپ کے ڈائریکٹر حسین حیدری نے جاری کردہ بیان میں کیاانہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری صاحب اور حکومت بلو چستان کو صرف ہزارہ ٹائون اورمری آباد ہی نظر ا ٓتا ہے حکومت بلوچستان عالمی کورونا وائرس کوبلوچستان میں پھیلانے اور ایران بارڈر کو زائرین کیلئے مکمل طور پر بند کرنے پر تلی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ صرف اور صرف نام کیلئے قائم قرنطینہ سینٹر لوگوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح رکھا جارہا ہے جس کے باعث کورونا وائرس کا پھیلائو کافی حد تک بڑھ چکا ہے حالانکہ قرنطینہ میں کمرہ،بیڈ حتیٰ کہ واش رومز الگ ہونا چاہیے تاکہ ان کی بیماری کا پتہ چل سکے اور دوسروں تک پھیلنے کا خطرہ نہ ہومگر حکومت اور انتظامیہ نے قرنطینہ سینٹر میں صرف خیمہ لگا کر اپنی ذمہ داریاں مکمل کر لی ہے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کاشف حسین حیدری نے کہا ہے کہ ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی لاک ڈائون کے دوران روزگار اور کاروبار بند ہونے کی وجہ سے غریب ، مستحق،نادار،بے روزگار ا ور غیرب طبقے کے لوگوں کے خاندانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے صوبائی اور و فاقی حکومت نے فوری طور پر مستحقین اور مزدور طبقے کیلئے راشن اور کھانے کابندوبست کرے کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے حکومت نے ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی لاک ڈائون کررہا ہے جس کی وجہ سے غریب،مستحق،روزانہ اجرت پر کام کرنے والے اور دیہاڑی دار افراد بری طرح متاثر ہورہے ہیں اور ان کے راشن کاانتظام کیا گیا انہوں نے کہا کہ مختلف فلاح ،سماجی ادارے مخیر حضرات اپنی مدد آپ کے تحت غرباء اور مستحقین میں راشن اور کھانا تقسیم کررہے ہیں تاکہ لوگ گھروں میں رہ کر اس موذی مرض سے محفوظ رہ سکے جو لائق تحسین عمل ہے اور اہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ غریب اور مستحق افراد کی مدد کو یقینی بنا ئے اور مخیر حضرات بھی آگے آکر عوام کی مد کریں مزید انہوں نے کہا کہ جیسے بلو چستان،پاکستان کے حصہ میں نہیں دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بہترین پیکجز اور وباء سے متاثرہ افراد کے خاندانوں کیلئے امداد کا اعلان کر کے سب کا دل جیت لیا ہے انہوں نے ایک بار پھر صوبائی حکومت وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان ودیگر وزراء سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے اپنا کردارادا کریں۔