کراچی میں راشن تقسیم کے نام پر غریب شہریوں سے لوٹ مار شروع

علاقے میں کسی شخص کو اب تک راشن نہیں دیا گیا، ہم کرونا سے نہیں لیکن بھوک سے ضرور مر جائیں گے، متاثرین سرگرم جعل سازوں نے سرجانی ٹائون میں بھوکے غریب عوام کو 50 روپے سے 200 روپے تک کے راشن ٹوکن بیچ دیئے

بدھ 1 اپریل 2020 16:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اپریل2020ء) شہر قائد میں راشن تقسیم کے نام پر سرجانی کے غریب شہریوں سے لوٹ مار شروع کردی گئی۔ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے شہر میں لاک ڈائون کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال میں افسوس ناک واقعات بھی سامنے آنے لگے ہیں، راشن تقسیم کے نام پر سرجانی کے غریب شہریوں سے بے دردی لوٹ مار کی گئی ہے۔

شہر میں سرگرم جعل سازوں نے سرجانی ٹائون میں بھوکے غریب عوام کو 50 روپے سے 200 روپے تک کے راشن ٹوکن بیچ دیئے، جعل سازوں نے سرجانی تیسر ٹائون کے سیکڑوں مکینوں کو راشن کے نام پر چونا لگا دیا، علاقہ مکین جعل سازوں کی لوٹ مار کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔متاثرین نے بتایاکہ علاقے میں کسی شخص کو اب تک راشن نہیں دیا گیا، ہم کرونا سے نہیں لیکن بھوک سے ضرور مر جائیں گے، مظاہرین نے کہاکہ مافیا کے لوگوں نے متعدد افراد کی شناختی کارڈ کی کاپیاں بھی لیں لیکن کوئی راشن نہیں ملا۔

(جاری ہے)

علاقہ مکینوں نے بتایاکہ ان کے پاس پانی ہے نہ راشن، جائیں تو جائیں کہاں۔ایک خاتون نے بتایاکہ ان کو بارہ مہینے راشن کے وعدے پر 50،50 روپے لے کر ٹوکن دیئے گئے، اور تین چار لاکھ روپے کما کر بھاگ گئے ۔خیال رہے کہ سندھ میں لاک ڈائون کو9دن ہوگئے ہیں، بے روزگار اور یومیہ کمانے والے مزدور دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں، عوام پوچھتے ہیں کہاں ہیں منتخب نمائندی گھر گھر راشن پہنچانے کے وعدے کرنے والے کہاں ہیں ۔

کرائے کے مکانوں میں رہائش پذیر، دوائوں کے خرچ سے پریشان، پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے لاک ڈائون میں دیہاڑی دار طبقہ دہری اذیت کا شکار ہو چکا ہے۔ تنگ آ کر لیاری، مچھر کالونی، گوہرام گوٹھ کے متاثرین گھروں سے باہر آ گئے ہیں۔ جن کا مطالبہ ہے کہ عوامی نمائندے صورت حال سے نمٹنے کے لیے سامنے آئیں اور مستحقین کی داد رسی کریں۔