پنجاب کے وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری کے استعفے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ کی دو ملاقاتیں ہوئی وزیراعلیٰ نے سمیع اللہ چودھری سے خود استعفیٰ طلب کیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 7 اپریل 2020 13:55

پنجاب کے وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری کے استعفے کی اندرونی کہانی سامنے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 07 اپریل2020ء) پنجاب کے وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری کے استعفے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری کی دو ملاقاتیں ہوئی وزیراعلیٰ نے سمیع اللہ چودھری سے خود استعفیٰ طلب کیا۔ پہلی ملاقات میں ایف آئی اے کی رپورٹ پر بات کی گئی جس کے بعد وزیراعلیٰ نے اسلام آباد بات کرنے کے بعد سمیع اللہ چودھری کو بلایا اور استعفیٰ طلب کرلیا۔

سمیع اللہ چودھری کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں صرف محکمے میں اصلاحات نہ کرنے کا ذکر ہے، انہوں نے کوئی بے ایمانی نہیں کی، تاہم وزیراعلیٰ کے کہنے پر انہوں نے استعفیٰ دیا اور کہا کہ ان کا استعفیٰ رضاکارانہ بتایا جائے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز آٹا بحران کی رپورٹ آنے کے بعد پہلا استعفیٰ سامنے آگیا ہتھا۔

(جاری ہے)

وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہتھا۔

سمیع اللہ چوہدری نے وزیراعلی پنجاب سے ملاقات میں استعفی دیا۔آٹا بحران کی رپورٹ میں وزیر خوراک پنجاب کو بھی ذمہ دار قرار دے دیا گیا تھا۔سمیع اللہ چوہدری کا کہنا ہے کہ مجھ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے جس کی وجہ سے رضاکارانہ طور پر عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔ مجھ پر الزام ہے کہ محکمہ کی ریفارمز نہیں کر سکا۔جب تک الزامات کلیئر نہیں ہوتے حکومتی عہدہ نہیں لوں گا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک میں خود کو بے قصور ثابت نہ کر لوں میں خود کو اس عہدے کے اہل نہیں سمجھتا۔ میں ہر فورم پر خود کو احتساب کے لیے پیش کرنے کے لئے تیار ہوں۔ خیال رہے کہ ملک میں آ ٹے اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی۔آٹے اور چینی کی تحقیقاتی رپورٹ میں ذمہ دران کو بے نقاب کردیا گیا ۔ وزیراعظم کو پیش کردہ تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ چینی بحران میں سیاسی خاندانوں نے خوب مال بنایا۔ جہانگیرترین اور خسروبختیار کے بھائی کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے۔