چینی بحران، کچھ لوگوں کو اٹھا لیا گیا ہے

لوگوں کو اس لیے اٹھایا گیا کہ وہ نام لیں کہ انہوں نے ان لوگوں سے چینی نہیں خریدی جن کے کھاتے سامنے آئے ہیں،چینی بحران رپورٹ پر کوئی کاروائی نہیں بنتی۔عارف حمید بھٹی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 8 اپریل 2020 11:22

چینی بحران، کچھ لوگوں کو اٹھا لیا گیا ہے
سلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 اپریل 2020ء) معروف صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہےاس وقت سارا فوکس جہانگیرترین پر ہے لیکن چینی بحران کی رپورٹ پر قانونی طور پر کوئی کاروائی نہیں بنتی۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ مافیا ملک کے ہر شعبے میں ہے۔اس کے پنجے ہمیشہ عوام کا خون چوستے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سارا فوکس جہانگیر ترین پر ہے کیونکہ آئینی طور پر اس رپورٹ کے مطابق اس پر کوئی کاروائی نہیں بنتی۔

رات کے اندھیرے میں کچھ افراد کو اٹھایا گیا ہے کہ وہ نام لیں کہ انہوں نے ان لوگوں سے چینی نہیں خریدی جن کے کھاتے سامنے آئے ہیں۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا اہم اداروں نے جو رپورٹ پیش کی ہے اس میں پنجاب کی اہم شخصیت کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اور ایک ریکارڈنگ فراہم کی گئی ہے جس میں سیکرٹری فوڈ کو کہا جارہا تھا کہ گندم نہ خریدو اور راولپنڈی میں بندے کو ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر لگایا گیا ، افغانستان میں بڑی تعداد میں گندم بیچی گئی۔

اس کے بعد چار سیکرٹریز بدلے گئے، جہاں گندم کی خریداری کی نقل وحمل کرانی ہوتی تھی تو فون پر پر ڈی ایف سی لگاتا تھا اور ان میں سے کئی ایسے افراد جو کرپشن پر ہٹائے گئے تھے۔جب کہ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے چینی بحران کے تحقیقاتی کمیشن کے ارکان کو دھمکیاں ملنے کا انکشاف کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے تحقیقاتی کمیشن کے ارکان کو دھمکیاں دیئے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں فردوس عاشق اعوان نے بتایا ہے کہ دھمکیاں شوگر مافیا نے دیں، جن کے خلاف انکوائری کمیشن کی تحقیقات کر رہا ہے۔ اگر دوبارہ کمیشن کے ارکان کو دھمکانے کی کوشش کی گئی تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔

وزیراعظم 25اپریل کو کمیشن کی حتمی رپورٹ کی روشنی میں آئین و قانون کے مطابق ایکشن لینے کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنی جماعت سے خود احتسابی کا عمل شروع کر کے بلاتفریق احتساب کی مثال قائم کی ہے، وزیر اعظم نے کا واضح پیغام ہے کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے، 25 اپریل کو کمیشن کی رپورٹ میں ذمہ داروں کا تعین ہو گا اور قانون کے مطابق ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔