کس طرح گلیوں میں پھرنے والی بھکارن انٹرنیٹ کی مشہور شخصیت بن گئی۔ فلپائنی لڑکی کا مفلسی سے امارت تک کا سفر

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 10 اپریل 2020 23:49

کس طرح گلیوں  میں پھرنے والی بھکارن  انٹرنیٹ کی مشہور شخصیت بن گئی۔ ..
چار سال پہلے تک  13 سالہ ریٹا گاویولا فلپائن کے ٹاؤن لکبان  کی گلیوں میں بھیک مانگتی تھیں۔ اس کے بعد سے آج تک وہ دنیا کے مشہور برانڈز کے ساتھ فیشن ماڈلز کے طور پر کام کر چکی ہیں، وہ رئیلٹی ٹی وی شوز میں آ چکی ہیں اور اب انسٹاگرام پر اُن کے فالورز 1 لاکھ سے بڑھ چکے ہیں۔یہ سب کچھ انٹرنیٹ پر ایک تصویر پوسٹ ہونے سے ہوا۔
ریٹا کا مفلسی سے امارت تک کا سفر 2016 میں شروع ہوا۔

اُن کے والد گلیوں سےکوڑا چنتے تھے اور اُن کی والدہ گھر پر ریٹا اور اُن کے پانچ بہن بھائیوں کو خیال رکھتی تھیں۔اُن کے گھر میں سے کسی نے بھی سکول کا منہ نہیں دیکھا تھا۔ گھر میں بہت زیادہ غربت تھی، اس لیے ریٹا اکثر باہر جا کر بھیک  یا کھانا  مانگتی تھیں۔
مئی 2016 میں لکبان میں  ہونے والے پاہییاس فیسٹیول کے دوران فلپائن کے ایک فوٹو گرافر ٹوفر کوئینٹ برگوس نے ریٹا کی  قدرتی خوبصورتی سے متاثر ہو کر اُن کی تصاویر بنائیں اور انہیں انٹرنیٹ پر پوسٹ کر دیا۔

(جاری ہے)

ان تصویروں نے ریٹا کی زندگی بدل دی۔ اُنکی تصاویر وائرل ہو گئیں۔ اُن کا تعلق چونکہ باجاؤ اقلیتی کمیونٹی سے تھا اس لیے انہیں باجاؤ گرل کہا جانے لگا۔مختلف مقابلہ حسن جیتنے والی فلپائن کی بہت سی حسیناؤں  نے  ریٹا کی غربت سے نکلنے میں مدد کی۔
ریٹا بہت سے انٹرویو دے چکی ہیں، وہ بہت سے برانڈز کے لیے ماڈلنگ کر چکی ہیں، انہوں نے کئی ٹی وی سیریز میں کردار بھی اداا کیے ہیں۔

اس کے علاوہ وہ  بین الاقوامی رئیلٹی شو بگ برادر میں شرکت کرنے والی کم عمر ترین افراد میں شامل ہیں۔
اُن کے حوالے سے مبالغے سے ساتھ ہونے والی تشہیر  نے بھی اُن کی شہرت میں  اہم  کردار ادا کیا۔ اُن کے بہت سے چاہنے والوں کا تعلق غیر ممالک سے  ہے جنہوں نے اُن کے خاندان کی  کافی مالی مدد کی ہے۔
2018 میں ریٹا نے ایک یوٹیوب ویڈیو پوسٹ کی، جس میں اُنہیں اپنے خاندان کے ساتھ ایک نئے گھر میں دکھایا گیا تھا۔

اس گھر کے لیے انہوں نے اپنے ایک  امریکی فین  گریس کریوٹزر کا شکریہ ادا کیا۔ اس نئے گھر کی تعمیر گریس نے ہی سپانسر کی تھی۔
اگرچہ اُن کی شہرت پچھلے ایک دو سال میں کافی کم ہو گئی ہے لیکن فلپائن کے سوشل میڈیا پر وہ اب بھی  کافی مقبول ہے۔ انسٹاگرام پر اُن کے فالورز کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہے۔وہ کبھی کبھار برانڈز کے لیے ماڈلنگ بھی کرتی ہیں لیکن  آج کل اپنی تعلیم پر توجہ دے رہی ہیں۔
ریٹاکی کہانی بالکل سنڈریلا کی کہانی سے ملتی جلتی ہے۔ اُن کی قسمت بدلنے میں ٹھیک وقت  اور ٹھیک جگہ پر  تصویر بننے   نے سب سے اہم کردار کیا ہے۔