دنیا کی تنہا ترین ڈولفن ایک متروک ایکوریم پول میں چل بسی

Ameen Akbar امین اکبر پیر 20 اپریل 2020 23:31

دنیا کی تنہا ترین ڈولفن   ایک متروک ایکوریم پول میں   چل بسی
جاپان کے ایک متروک ایکوریم میں سالوں سے تنہائی کا شکار دنیا کی تنہا ترین ڈولفن  چل بسی۔ ہنی نام کی یہ ڈولفن چوشی ، چیبا پریفیکچر کے انوبوساکی میرین پارک ایکوریم میں تنہا رہتی تھی۔اس پارک کو  2011 کے زلزلے اور فوکو شیما  کے ایٹمی پلانٹ میں دھماکے کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔ اس پارک میں ہنی  کے ساتھ چند پینگوئن بھی  رہتی تھیں۔ ان جانوروں کو خوراک دینے کے لیے بھی ایک ملازم اس پارک میں رہتا تھا۔

کہا جا رہا ہے کہ گرما میں جلد کے جھلسنے، ذہنی دباؤ اور تنہائی   ہنی کے مرنے کا سبب بنے ہیں ۔
ڈولفن مچھلیاں کھلے سمندر میں اپنے خاندان کے ساتھ طویل فاصلے تک تیرتی ہیں۔ وہ پانی میں کھیلتی ہیں اور نئے علاقے دریافت کرتی ہیں لیکن ہنی کے لیے زندگی بس ایک چھوٹا سا تالاب تھی۔

(جاری ہے)

چند سال پہلے ہنی کی حالت کے بارے میں چند ویڈیو کافی وائرل ہوئی تھیں، جس کے جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اسے کھلے سمندر میں چھوڑنے کی تحریک بھی چلائی  لیکن کوئی بھی تحریک کامیاب نہ ہوسکی۔

ایک امریکی ادارے پراجیکٹ ڈولفن نے اسے خریدنے کی کوشش کی   لیکن اسے فروخت نہیں کیا گیا۔ ایک ہوٹل کے مالک نے ڈولفن  اور دوسرے جانوروں  کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا کہا لیکن یہ معاملہ بھی آگے نہ بڑھ سکا۔ ہنی کی موت کے بعد جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے اور سوشل میڈیا صارفین حکام پر شدید تنقید کر رہے ہیں کہ انہوں نے ڈولفن کو کھلے سمندر میں چھوڑنے کی بجائے اسے چھوٹے اورگندے تالاب میں قید رکھا۔