دیکھ بھال نہ کرنے پر چینی والدین دولت مند بیٹے کو عدالت میں لے گئے

Ameen Akbar امین اکبر پیر 4 مئی 2020 23:55

دیکھ بھال نہ کرنے پر چینی والدین دولت مند بیٹے کو عدالت میں لے گئے
چین کے  صوبے  ہینان سے تعلق رکھنے والے ایک بوڑھے جوڑے نے اپنے ہی بیٹے کے خلاف مقدمہ کر دیا۔ اس جوڑے کا کہنا ہے کہ اُن کا دولت مند بیٹا اپنے والدین کی مالی مدد کرنے میں ناکام رہا ہے۔
والدین کی خدمت نہ کرنا مغربی معاشروں میں  شاید بڑا مسئلہ نہ ہو لیکن چین میں یہ ایک بڑی بات ہے۔ بوڑھے والدین کی خدمت نہ کرنا  نہ صرف چین میں بلکہ چینی کمیونٹی کے دوسرے ممالک جیسے سنگا پور اور تائیوان میں بھی قانونی جرم ہے۔

چین میں والدین کی طرف سے بیٹے پر خدمت نہ کرنے کے حوالے سے مقدمہ کرنا عام نہیں۔  عام طور پر ایسے مسائل  قانونی اداروں کی کاروائی سے پہلے ہی عدالت سے باہر یا عدالتی فیصلے کے نفاذ سے پہلے ہی  سلجھا لیے جاتے ہیں تاہم ان بوڑھے والدین کے بیٹے نے تو عدالتی احکامات کے باوجود اپنے والدین کی مالی مدد سے انکار کر دیا۔

(جاری ہے)


چینی نیوز پورٹل سوہو کے مطابق مسٹر اور مسز ژہانگ  کا تعلق ہینان صوبے کے  شیانگچینگ ضلع   سے ہے۔

دونوں نے پچھلے سال اپنے بیٹے پر مقدمہ کیا تھا۔ مختصر کاروائی کے بعد 10 مئی 2019 کو  ضلع کی پیپلز کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے بیٹے کو اپنے والدین کو مالی اخراجات کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا۔  بوڑھے والدین نے ایک سال تک انتظار کیا، جب بیٹے نے اس عرصے میں اپنے والدین کو ایک یوان تک نہ دیا تو  والدین نے عدالتی فیصلے کو پولیس کے ذریعے نافذ کرانے کا فیصلہ کیا۔

پولیس نے پہلے پہل تو بیٹے کو بلوا کر انہیں نصیحت کی کہ وہ اپنا قانونی فرض پورا کرتے ہوئے والدین کو اخراجات ادا کرے۔ اس پر بیٹے نے صاف انکار کر دیا۔ جب  سوشل ورکرز نے تحقیقات شروع کی تو معلوم ہوا کہ بیٹے کے  بنک اکاؤنٹ میں اچھی خاصی رقم موجود ہے اور وہ بلاوجہ والدین کو اخراجات دینے سے انکار  کر رہا ہے۔ریاستی اہلکاروں نے  بنک کی انتظامیہ کو کہہ کر بیٹے کا اکاؤنٹ منجمد کرا دیا اور والدین کو دی جانے والی ساری رقم ادا کرا دی۔
اس کیس پر کام کرنے والے ایک پولیس آفیسر کا کہنا ہے”مجھے امید ہے ،  اب   ہر کوئی جان گیا ہوگا کہ والدین کا خیال رکھنا بچوں کی ذمہ داری ہے، اس لیے اب اس طرح کی تکلیف دہ  صورتحال دوبارہ پیدا نہیں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :