سپریم کورٹ نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس پر سماعت یکم جون تک ملتوی کر دی

منگل 19 مئی 2020 17:44

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2020ء) سپریم کورٹ نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس پر سماعت یکم جون تک ملتوی کر دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے مارگلہ ہلز پر قائم مونال ریسٹورنٹ کا توسیعی حصہ مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ مارگلہ ہلز کا تحفظ ہر صورت یقینی بنانا ہے۔ منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ خیبرپختونخوا کے علاوہ کسی اور نے رپورٹ جمع نہیں کرائی، آج کا کیس مارگلہ ہلز سے متعلق ہی سنیں گے، کیا اسلام آباد مارگلہ ہلز پر آئی سی ٹی نے کرشنگ روک دی ہی عدالتی استفسار پر چیف کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں مارگلہ ہلز پر کوئی کرشنگ نہیں ہو رہی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت چیئرمین سی ڈی اے نے مؤقف اپنایا کہ مارگلہ ہلز پر بنے مونال ریسٹورنٹ کی توسیع غیر قانونی ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے چیئرمین سی ڈی او کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مارگلہ ہلز پر دی گئی تمام لیز کا دوبارہ جائزہ لیں جس پر چیئرمین سی ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ مارگلہ ہلز کا بڑا حصہ پنجاب اور کے پی میں بھی آتا ہے جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ مارگلہ ہلز پر ہر قسم کی غیر قانونی تعمیرات بند ہوں گی، مارگلہ ہلز کا تحفظ ہر صورت یقینی بنانا ہے۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے چیف کمشنر اسلام آباد سے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک ڈیکلیئرڈ ہے کیا اس کو لیز پر دیا جا سکتا ہی مارگلہ ہلز پر مونال سمیت دیگر ریسٹورنٹس اور ریذیڈنشیا کیسے چل رہے ہیں مارگلہ ہلز پر مونال ہوٹل نے 200 سے زائد درخت کاٹ دیئے گئے، آج ہی مونال کی جانب سے کاٹے گئے درختوں کی جگہ نئے 1000 درخت لگائے جائیں جس پر چیف کمشنر اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ خلاف ورزی پر مونال ریسٹورنٹ کو سیل کر دیا گیا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے مارگلہ ہلز پر بنے تمام ہوٹل مالکان کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے مونال ہوٹل کا توسیعی حصہ مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز پر مزید تعمیرات سے بھی روک دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں قرار دیا ہے کہ مارگلہ ہلز پر ہوٹلز اور ہاونسگ سوسائیٹیز بنائی جا رہی ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا ہے کہ مارگلہ ہلز پر تمام تعمیرات غیر قانونی ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں قرار دیا ہے کہ مارگلہ ہلز کو نیشنل پارک ڈیکلیئر کیا گیا ہے، نیشنل پارک کسی کو ذاتی یا کمرشل مقاصد کیلئے نہیں دیا جا سکتا۔