سندھ ہائیکورٹ نے چھالیہ فروخت کرنے پر پولیس کی کارروائیوں کے خلاف درخواست پر جواب الجواب طلب کرلیا

بدھ 20 مئی 2020 16:20

سندھ ہائیکورٹ نے چھالیہ فروخت کرنے پر پولیس کی کارروائیوں کے خلاف درخواست ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2020ء) سندھ ہائیکورٹ نے چھالیہ فروخت کرنے پر پولیس کی کارروائیوں کے خلاف درخواست پر جواب الجواب طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

ایس پی انوسٹی گیشن ایسٹ ون نے جواب سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادیا گیا پولیس رپورٹ کے مطابق پولیس نے خفیہ اطلاع پر سائٹ سپر ہائی وے انڈسٹریل ایریا میں ٹرک ہو روکاٹرک سے مضر صحت چھالیہ کے 95 بیگز برآمد ہوئے جن کا وزن 3200 کلو تھاپولیس نے دو ملزمان محسن اور تنویر کو حراست میں لے کر گٹکا ماوا ایکٹ 2019 کے تحت مقدمہ درج کیامقدمے کے تفتیش اے ایس آئی عمر حیات کو دی گئی جس نے ملزمان کو عدالت میں پیش کیا چھالیہ کیمکل ایگزمینر کو بھیج دی گئیں جس کی رپورٹ کا انتظار ہے جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ چھالیہ کی فروخت پر تو پابندی نہیں ہی سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ چھالیوں سے گٹکا اور ماوا بنتا ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ چھالیہ پان میں بھی ڈالی جاتی ہیں، سپاری اور پان پر تو پابندی نہیں ہے، سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ سپاری اور پان کی فروخت پر پابندی نہیں ہے، گٹکا، ماوا اور مین پوری مضر صحت ہے، عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 17 جون تک ملتوی کردی درخواست گزار کے مطابق گٹکا اور ماوا کا جواز بنا کر پولیس چھالیہ بیچنے نہیں دیتی،پولیس چھالیہ فروخت کرنے پر تنگ کر رہی ہے روکا جائے۔