لاک ڈاوٴن کھلتے ہی کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی،نعیم احمد بھٹی

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 20 مئی 2020 18:23

لاک ڈاوٴن کھلتے ہی کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی،نعیم احمد ..
جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مئی2020ء،نمائندہ خصوصی،طارق مجید کھوکھر) لاک ڈاوٴن کھلتے ہی کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی اس وقت پاکستان میں کرونا کے مریضوں کی تعداد اڑتیس ہزار سات سو ننانوے ہوچکی ہے پنجاب میں اس وقت چودہ ہزار دوسو اکیس ہوچکی ہے جبکہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک ہزار پانچ سو اکیاسی نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں اس وقت صرف اسلام آباد میں نو سو اکیس کیس ہو چکے ہیں جبکہ دوسری طرف حکومت دن بدن لاک ڈاوٴن میں نرمی پیدا کر رہی ہے بازاروں کے کھلتے ہی بے پناہ رش دیکھنے میں آرہا ہے اور ایس او پیز کی بھی کھلے عام دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں ان خیالات کا اظہار ممتاز مفکر پاکستان نعیم احمد بھٹی و عرفان الحق ، مرزا ناصر محمود،حافظ زاہد، جاوید بھٹی،علی صفدر نے ایک سروے میں کیا،انہوں نے کہاکہ اوپر سے حکومت نے ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے اب ان کے لئیے جو پالیسی بنائی گئی ہیک یا اس پر عمل درآمد ہوگا حکومت کس نظر سے لاک ڈاوٴن میں نرمی کر رہی ہے اس کی ابھی تک کوئی سمجھ نہیں آرہی کیا حکومت لاشیں دیکھنا چاہتی ہے کہ کچھ اموات ہوں اور ہمیں قرض کی شکل میں امداد ملے یا اس میں کوئی اور راز ہے جبکہ ڈاکٹر حضرات مسلسل کہہ رہے ہیں کہ ہم زیادہ تعداد میں مریضوں کے ہونے کے متحمل نہیں ہو سکتے اور نہ ہی ہسپتالوں میں اتنی تعداد میں بیڈ ہیں کہ ان کو داخل کر سکیں اگر یہی صورت حال رہی تو یہ نہ ہو ہمیں مریضوں کا علاج سڑکوں پر کرنا پڑے لیکن سمجھ نہیں آتی کہ حکومت عوام کے ساتھ کیا کرنا چاہتی ہے جبکہ اس لاک ڈاوٴن کے کھلنے سے مریضوں کی تعداد میں بھی دن بدن اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے عوامی اور سماجی حلقوں نے حکومت کو اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ کرونا وائرس کے مریض دن بدن بڑھ رہے ہیں اگر مزید لاک ڈاوٴن میں نرمی رہی تو پھر حکومت کیلیے بھی مشکلات بڑھ جائیں گی۔