تفتان کے راستے پاکستان آنے والے تمام افراد کا ریکارڈ موجود ہے، جام کمال خان

دنیا بھر سے ہوائی سفر کے ذریعے پاکستان آنیوالے 7 لاکھ افراد کا ریکارڈ موجود نہیں اپوزیشن اراکین تفتان میں کورونا وائرس کی روک تھام کی حکومتی کوششوں کے حوالے سے اپنا ریکارڈ درست کریں تنقید کے بجائے اپوزیشن حکومتی کاوشوں کا ساتھ دیں تاہم مجھے حیرت ہے ہم اپنے ہی صوبے کو کیوں بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہیں ایران میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد فوری طور پر تفتان میں دستیاب سہولتوں کو بہتر بنانے کے اقدامات کا آغاز کیا , اراکین اسمبلی آئندہ سال کے بجٹ کیلئے صحت معاشی سرگرمیوں اور روزگار کے مواقعوں کے حامل منصوبوں کی تجاویز اور نشاندہی کریں ریسکیوایمرجنسی سینٹرز قائم کرنے کیساتھ ساتھ پی ڈی ایم اے ‘محکمہ صحت سمیت دیگر محکموں نے کورونا وائرس کے نمٹنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا،وزیراعلیٰ بلوچستان

بدھ 20 مئی 2020 23:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2020ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ تفتان کے راستے پاکستان آنے والے تمام افراد کا ریکارڈ موجود ہے دنیا بھر سے ہوائی سفر کے ذریعے پاکستان آنے والے 7 لاکھ افراد کا ریکارڈ موجود نہیں ہے اپوزیشن اراکین تفتان میں کورونا وائرس کی روک تھام کی حکومتی کوششوں کے حوالے سے اپنا ریکارڈ درست کریں تنقید کے بجائے اپوزیشن حکومتی کاوشوں کا ساتھ دیں تاہم مجھے حیرت ہے ہم اپنے ہی صوبے کو کیوں بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہیں ایران میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد فوری طور پر تفتان میں دستیاب سہولتوں کو بہتر بنانے کے اقدامات کا آغاز کیا اراکین اسمبلی آئندہ سال کے بجٹ کے لیئے صحت معاشی سرگرمیوں اور روزگار کے مواقعوں کے حامل منصوبوں کی تجاویز اور نشاندہی کریں ریسکیوایمرجنسی سینٹرز قائم کرنے کیساتھ ساتھ پی ڈی ایم اے ‘محکمہ صحت سمیت دیگر محکموں نے کورونا وائرس کے نمٹنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی تما م تر توجہ کورونا وائرس کے پھیلا ئوکی روک تھام پر مرکوز ہے صوبائی حکومت کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لیئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے ہم نے کورنا وائرس کے مسئلہ کو اس وقت اٹھایا جب دیگر صوبوں کو زیادہ معلومات بھی نہیں تھیں ایران میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد فوری طور پر تفتان میں دستیاب سہولتوں کو بہتر بنانے کے اقدامات کا آغاز کیا میں نے خود اور صوبائی وزرا اور متعلقہ حکام نے تفتان کے دورے کئے تفتان کو وائرس کے پھیلا کی وجہ قرار دینا صیح نہیں تفتان کے راستے پاکستان آنے والے تمام افراد کا ریکارڈ موجود ہے جبکہ فضاء راستوں سے آنے والے 7لاکھ سے زائد افراد کا ریکارڈ موجود نہیں آنے والے دنوں میں کورونا وائرس کی کو ملک میں پھیلنے سے روکنے پر سراہا جائے گااپوزیشن اراکین تفتان اور کورونا وائرس کی روک تھام کی حکومتی کوششوں کے حوالے سے اپنا ریکارڈ درست کریں تنقید کی بجائے اپوزیشن حکومتی کوششوں کا ساتھ دے کورنا وائرس صرف حکومت ہی کا نہیں بلکہ اپوزیشن اور پورے ملک کا مسئلہ ہے کورونا وائرس کو حکومت نے سنجیدگی سے لیا ہے اور عوام کو اس محفوظ رکھنے کے لیئے اقدامات کررہی ہے انہوں نے کہا کہ مکمل لاک ڈائون کو سمارٹ لاک ڈان میں تبدیل کرنے کا مقصد محنت کشوں مزدوروں اور کاروباری طبقے کو معاشی تحفظ دینا ہے مستحق افراد اور خاندانوں کو راشن پکی پکائی روٹی اور احساس پروگرام کے تحت مالی معاونت دی جا رہی ہے حکومت نے تمام طبقات کا خیال رکھنا ہے صوبائی حکومت نے چھو ٹے پیمانے پر قرضہ فراہمی کی سکیم بھی شروع کی ہے کورونا وائرس زندگی کا حصہ بن سکتا ہے یہ وبا صحت اور معیشت پر اثر انداز ہو تی رہے گی اور ساتھ ساتھ چلے گی وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے معاشی استحکام کے لئے بہت سے ٹیکسوں میں چھوٹ دی ہے جسکا اثر محاصل پر پڑے گا کثیر فنڈز صحت کے شعبے پر خرچ کیئے جا رہے ہیں محاصل کی مد میں ملک کو 400سے 500ارب روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا ہمیں اپنے اخراجات میں کمی لانا ہو گی اراکین اسمبلی آئندہ سال کے بجٹ کے لیئے صحت معاشی سرگرمیوں اور روزگار کے مواقعوں کے حامل منصوبوں کی تجاویز اور نشاندہی کریںبلوچستان میں ڈاکٹرز ‘پیرامیڈیکس اسٹاف ‘ نرسز ‘اراکین اسمبلی ‘سیکرٹریز ‘ایف سی ‘ پولیس ‘ لیویز اور میڈیا ورکرز سمیت دیگر افراد فرائض کی انجام دہی کے دوران کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم اپنے صوبہ کو پتہ نہیں کیوں بدنام کررہے ہیں سردار نے بھی کہا کہ تفتان سے اس وبائی مرض کو پورے ملک میں پھیلایا گیا مجھے بہت حیرت ہوئی کہ ہم نے 6 ہزار لوگوں کو تفتان قرنطینہ سینٹر میں کورنٹائن کیا تھا اس وقت پورے دنیا سے 7 لاکھ افراد ہوائی سفر کے ذریعے آئے تھے اس وقت ہمارے پاس 6 سو افراد تفتا ن کے قرنطینہ سینٹر میں کورنٹائن تھے کورونا وائرس پوری دنیا سے آیا ہے تفتان سے نہیں آج ہمارے اینکر ٹی وی تفتان کے بارے میں تجزیہ دیتے ہیں ان کو ان کو تفتان کے محل وقوع سے متعلق کچھ پتہ ہی نہیں ہے تفتان جیسے پسماندہ شہر میں حکومت کی جانب سے ہنگامی اور فوری طورپر ایران سے آنے والے زائرین ‘ تاجر ‘ طلباء سمیت دیگر افرادکو طبی سمیت دیگر سہولیات فراہم کیں وہ قابل تحسین ہیں تفتان کو موردالزام ٹہرانا درست نہیں ہمیں زمینی حقائق کو دیکھنا ہوگا تب ہی اگر کوئی اعتراض کیا جاتا ہے تو درست ہے مگر تفتان کو ایشو بنا کر واویلا کرنا سراسر غلط ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا کہ تھرمل گن کے ذریعے لاکھوں افراد کو ملک بھرمیں چھوڑا گیا کیا ان آنے والے افراد سے کورونا نہیں پھیلا صرف تفتان ہی سے کورونا پھیلا تفتان میں تو آنے والے تمام افراد کو 14 دن قرنطینہ میں رکھنے کے بعد آبائی علاقوں کی جانب روانہ کیا گیا بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آن لائن ریسکیو سینٹر قائم کئے گئے جواحسن طریقے سے اپنے کام سرانجام دے رہے ہیں بلوچستان حکومت دستیاب وسائل بروئے کار لاکر کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔