چینی کمیشن رپورٹ میں عمران خان کو بچایا اورکچھ لوگوں کو قربان کیا گیا ہے،خواجہ آصف

چینی اسکینڈل کے اصل سہولت کار وزیر اعظم عمران خان ہیں، رپورٹ پر مٹی ڈالنے کی پوری کوشش کی گئی، ہم رپورٹ کے اصل حقائق منظر عام آنے تک خاموش نہیں رہیں گے،پی آئی اے کے بیرون ملک ہوٹلوں کا سودا کیا جا رہا ہے، ہوٹل انڈسٹری بیٹھ گئی ہے تب ہوٹل بیچے جا رہے ہیں ، یہ ایک اور ڈاکے کی تیاری کی جارہی ہے جس کے پیچھے وزیر اعظم کے چہیتے معاون خصوصی ہیں، لیگی رہنما کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 22 مئی 2020 15:06

چینی کمیشن رپورٹ میں عمران خان کو بچایا اورکچھ لوگوں کو قربان کیا گیا ..
سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کاہ ہے کہ چینی اسکینڈل کی رپورٹ میں عمران خان کو بچایا گیا ہے اور کچھ لوگوں کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے،رپورٹ پر مٹی ڈالنے کی پوری کوشش کی گئی، ہم رپورٹ کے اصل حقائق منظر عام آنے تک خاموش نہیں رہیں گے،پی آئی اے کے بیرون ملک ہوٹلوں کا سودا کیا جا رہا ہے، ہوٹل انڈسٹری بیٹھ گئی ہے تب ہوٹل بیچے جا رہے ہیں ، یہ ایک اور ڈاکے کی تیاری کی جارہی ہے جس کے پیچھے وزیر اعظم کے چہیتے معاون خصوصی ہیں۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ چینی کمیشن کی رپورٹ میں عمران خان کو بچایا گیا ہے اور کچھ لوگوں کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے، ہمارا اس رپورٹ سے قبل بھی یہی مطالبہ تھا کہ اس اسکینڈل کے اصل سہولت کار وزیر اعظم عمران خان ہیں، اس رپورٹ پر مٹی ڈالنے کی پوری کوشش کی گئی، ہم اس رپورٹ کے اصل حقائق منظر عام آنے تک خاموش نہیں رہیں گے۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) واحد پارٹی ہے جس کا احتساب ہو رہا ہے، نواز شریف عدالتوں میں پیش ہوئے یہ عدالتوں کا احترام ہے، عمران خان نے 2002 سے منی لانڈرنگ شروع کی تھی،فارن فنڈنگ معاملے میں حکم امتناعی کیوں لیا گیا، بلین ٹری کہاں ہیں اس کا حساب دینا ہوگا ، کل تک کنٹینر پر کھڑے ہوکر بھڑکیں مارنے والے وزیر اعظم خود کو احتساب کے لئے کیوں نہیں پیش کرتے۔

(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ پی آئی اے کے بیرون ملک ہوٹلوں کا سودا کیا جا رہا ہے، ہوٹل انڈسٹری بیٹھ گئی ہے تب ہوٹل بیچے جا رہے ہیں ، یہ ایک اور ڈاکے کی تیاری کی جارہی ہے جس کے پیچھے وزیر اعظم کے چہیتے معاون خصوصی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شوگرکمیشن رپورٹ میں 3 سوال اٹھتے ہیں جن کاجواب رپورٹ میں نہیں دیا گیا ہے، رپورٹ میں جن کی طرف اشارہ ہے اس طرف کمیشن بات نہیں کرتا۔

پہلا سوال ہے کہ چینی سے متعلق فیصلہ کرتے وقت صورتحال کا جائزہ کیوں نہیں لیاگیا دوسرا سوال یہ کہ جب قیمتیں بڑھنی شروع ہوئیں تب ایکسپورٹ کو کیوں نہیں روکا گیا ، کیا حکومت کے لوگ اس مافیا سے ملے ہوئے تھے، جبکہ تیسرا سوال یہ ہے کہ اس مافیا کوسبسڈی کیوں دی گئی۔خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں جب بھی ایمنسٹی آئی عمران خان اوراس کے خاندان نے فائدہ لیا، انہوں نے تو فارن فنڈنگ پر اسٹے لیا ہوا ہے، احتساب سب کا ہونا چاہیے۔لیگی رہنما نے کہا کہ کل تک کنٹینر پر کھڑے ہوکر بھڑکیں مارنے والے وزیر اعظم خود کو احتساب کے لئے کیوں نہیں پیش کرتے۔