میڈ ان پاکستان مصنوعات کو فروغ دیا جائے، جب تک مینوفیکچرنگ کے شعبے اور برآمدات کو مستحکم نہیں کیا جاتا معیشت بہتر شرح نمو حاصل نہیں کرسکتی، افتخار علی ملک

ہفتہ 23 مئی 2020 20:36

میڈ ان پاکستان مصنوعات کو فروغ دیا جائے، جب تک مینوفیکچرنگ کے شعبے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2020ء) یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے مرکزی چیئرمین اور سینئر تاجر رہنما افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ ’’میڈ ان پاکستان‘‘ مصنوعات کو فروغ دیا جائے اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کو مستحکم کرنے کے لئے اس کو ’’بزورڈ‘‘ بنایا جائے۔ ہفتہ کو یہاں میاں آفتاب ضیا کی سربراہی میں مقامی تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’میڈ ان پاکستان‘‘ کے نعرے کو حقیقت بنانے کے لئے بھر پور کوششوں کی ضرورت ہے۔

جب تک مینوفیکچرنگ کے شعبے اور برآمدات کو مستحکم نہیں کیا جاتا معیشت بہتر شرح نمو حاصل نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو برآمدی نمو کی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ یہاں تک کہ امریکہ بھی برآمدات کے بغیر نہیں چل سکتا۔

(جاری ہے)

ملائیشیا ، تھائی لینڈ اور بنگلہ دیش بھی اپنی برآمدات کے ذریعے ترقی کر رہے ہیں۔ افتخار علی ملک نے پاکستانی تاجروں پر زور دیا کہ وہ عالمی معیار کے مطابق مقامی برانڈز کو فروٖغ دیں تاکہ کورونا وباء کے تناظر میں عالمی منڈیوں میں جگہ بنائی جاسکے اور زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ کمایا جاسکے۔

پاکستانی تاجروں ، کارپوریٹ سیکٹر بالخصوص نوجوان بزنس مینوں کو برانڈز کے فروغ پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ فیوچر گلوبل مارکیٹنگکے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے جدید سائنسی خطوط پر شرح نمو اور ادارہ جاتی نیٹ ورک کو مضبوط بنانے کی ٖضرورت ہے۔ نجی شعبے کو اپنی بقا کے لئے جنگی بنیادوں پر اپنے برانڈ کو فروغ دینے کے لئے آگے آنا ہوگا بصورت دیگر ہمسایہ ممالک بین الاقوامی منڈیوں پر تسلط حاصل کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سپورٹس گڈز ، ٹیکسٹائل ، پھلوں ، سبزیوں ، دستکاری اور دیگر کئی شعبوں میں دنیا کی بہترین مصنوعات تیار کررہا ہے لیکن اسے اپنے برانڈز کے تحت برآمد نہیں کررہا۔ کورونا وباء کے تناظر میں پاکستانی مصنوعات کے لئے نئی برآمدی منڈیوں کی تلاش کیلئے مارکیٹ ریسرچ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی مشنز پر کو پابند کیا جائے کہ وہ وہاں پاکستانی مصنوعات متعارف کروائیں اور تجارتی معلومات سے متعلق آگاہی فراہم کریں تاکہ مقامی بزنس مین زیادہ سے زیادہ تجارتی مواقع کا فائدہ اٹھا سکیں۔

افتخار ملک نے کہا کہ حکومت کو توانائی سمیت معیشت کے تمام شعبوں میں ’’ نالج اینڈ ریسرچ‘‘ کا کلچر متعارف کرانا ہوگا۔توانائی کے شعبے میں تحقیق کو فروغ دیکر ہی بجلی کی کمی کا مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے جو ملک کو طویل عرصہ سے درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک بجلی پیدا کرنے کے نئے طریقوں پر تحقیق جاری رکھے ہوئے ہیں جب کہ ہم خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔

صرف پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ہی’’نالج اینڈ ریسرچ‘‘ کے میدان میں اہم پیشرفت ممکن ہے لہذا حکومت معاشی معاملات میں کاروباری برادری کو ساتھ لے کر چلے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت ملک کو کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی بحران سے نکالنے کے لئے پوری صلاحیت اور پختہ عزم رکھتی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی دیانتداری اور خلوص نیت شک شبہ سے بالا تر ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملک کی تاجر برادری کو عمران خان کی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے۔