امریکہ میں سیاہ فام شخص کے قتل میں ایک نہیں تین افراد ملوث نکلے، نئی ویڈیو سامنے آ گئی

اس سے قبل وائرل ویڈیو میں ایک سفید فام پولیس افسر کو گھٹنے کی مدد سے جارج فلوئڈ کی گردن کو دباتے دیکھا گیا تھا جس کے باعث اس کی موت ہو گئی تھی

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر ہفتہ 30 مئی 2020 05:46

امریکہ میں سیاہ فام شخص کے قتل میں ایک نہیں تین افراد ملوث نکلے، نئی ..
مینیاپولس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 مئی 2020ء) امریکہ میں جارج فلوئڈ نامی سیاہ فام شخص کے قتل میں ایک نہیں تین افراد ملوث نکلے، نئی ویڈیو سامنے آ گئی۔ اس سے قبل وائرل ویڈیو میں ایک سفید فام پولیس افسر کو گھٹنے کی مدد سے جارج فلوئڈ کی گردن کو دباتے دیکھا گیا تھا جس کے باعث اس کی موت ہو گئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز افریقی نژاد امریکی شہری 46 سالہ جارج فلوئڈ کی موت پولیس حراست میں تشدد سے ہوئی۔

اس واقعے پر امریکی عوام بالخصوص امریکی سیاہ فام آبادی میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ امریکی ریاست مینیسوٹا میں سیاہ فام افریقی نژاد امریکی شہری کے مبینہ قتل کی ایک اور ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جارج فلوئڈ کو ایک نہیں بلکہ تین پولیس اہلکاروں نے زور سے نیچے دبا رکھا ہے اور وہ مسلسل درد سے کراہ رہا ہے۔

(جاری ہے)

نئی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ریاست مینیسوٹا میں بالخصوص اور امریکہ میں بالعموم جاری مظاہروں میں مزید شدت آ گئی ہے۔ 
  خبر ایجنسی کے مطابق سیاہ فام افریقی شخص کی ہلاکت کے بعد مینیاپولس میں پر تشدد مظاہرے اور فسادات چوتھے روز میں داخل ہو گئے ہیں۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق مظاہروں کے دوران مشتعل مظاہرین نے 2 گاڑیوں اور 16 عمارات کو نذر آتش کیا اور پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔ اسی دوران مشتعل مظاہرین نے پولیس اسٹیشنز کو آگ بھی لگائی۔ 
علاوہ ازیں احتجاجی مظاہرے قریبی شہر سینٹ پال میں بھی کیے گئے، جبکہ عمومی طور پر پورے امریکہ میں جارج فلوئڈ کی دردناک موت پر مظاہرے کیے جا رہے ہیں جن میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مینیسوٹا کے ریاستی گورنر نے امن عامہ کی بحالی کے لیے نیشنل گارڈز طلب کر لیے ہیں۔ دوسری جانب مسلسل بگڑتی صورت حال کے پیش نظر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست مینیسوٹا میں جارج فلوئڈ کے قتل کے خلاف مظاہرے ختم نہ ہونے پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج ختم نہ ہوا تو فوج بھیج کر معاملے کو صاف کردیا جائے گا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر میں اپنے طویل بیان میں کہا کہ میں امریکہ کے عظیم شہر مینیاپولیس میں یہ ہوتے ہوئے دیکھ نہیں سکتا، یہ مکمل طور پر قیادت کا فقدان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بائیں بازو کے بنیاد پرست بہت کمزورمیئر جیکب فیری یا تو متحدہ ہو کر کارروائی کرکے شہر کو قابو کرلیں یا میں نیشنل گارڈ بھیج دوں گا اور معاملے کو درست کردیں گے۔ 
 
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ ٹھگز جارج فلوئڈ کی یاد سے پہلو تہی کررہے ہیں اور میں ایسا ہونے نہیں دوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنر ٹم والز سے بات کی ہے اور انہیں کہا ہے کہ فوج ہرصورت ان کے ساتھ ہے۔

امریکی صدر نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مشکل کی صورت میں ہم کنٹرول سنبھال لیں گے لیکن جب لوٹ مار شروع ہوتی ہے تو فائرنگ بھی شروع ہوتی ہے۔ ادھرحکام نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ جارج فلوئڈ کی ہلاکت کے معاملے کی شفاف تحقیقات ہوں گی جو اس وقت جاری ہے جبکہ خبردار کیا کہ کسی قسم کا تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سینٹ پال کے پولیس سربراہ ٹوڈ ایکسٹل کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کہ عوام میں بہت زیادہ غم اور غصہ ہے اور ان کو دکھ پہنچا ہے۔