چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی کا محکمہ موسمیات کی جانب سے بارش کی پیشن گوئی کے پیش نظر ضلع وسطی کے مختلف علاقوں کا دورہ

گرین لائن پراجیکٹ کا تعمیراتی ملبہ برساتی نالوں میں ڈالے جانے سے سڑکیں اور علاقہ ڈوب جانے کا خدشہ ہے،ریحان ہاشمی

ہفتہ 30 مئی 2020 22:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2020ء) چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی نے کہا ہے کہ واٹر بورڈ کی نا اہلی و بدانتظامی کے باعث ضلع وسطی کے بیشتر برساتی نالے سیوریج نالوں میں تبدیل ہوچکے ہیں جبکہ برساتی نالوں پر قائم غیرقانونی تجاوزات برساتی نالوں کی صفائی ستھرائی میں رکاوٹ کا باعث بن رہے ہیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ موسمیات کی جانب سے بارش کی پیشن گوئی کے پیش نظر ضلع وسطی کے مختلف علاقوں میں برساتی نالوں کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کیا.

اس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی ریاض حیدر, ڈپٹی ڈائریکٹر سینیٹیشن غوث محی الدین و دیگر متعلقہ بلدیاتی افسران بھی انکے ہمراہ تھی. چئیرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی نے ضلع وسطی اور ضلع غربی کے سنگم پر نارتھ ناظم آباد 14-A کے علاقے سے گزرنے والے برساتی نالے کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ نالہ ضلع غربی سے ضلع وسطی میں داخل ہوتا ہے اور نصرت بھٹو کالونی سے ہوتا ہوا شادمان تا سخی حسن چورنگی جاتا ہے اور بارش کے دوران یہ نالہ اوور فلو ہوجاتا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ نالے پر قائم غیر قانونی تجاوزات و تعمیرات اور علاقہ مکینوں کی جانب سے برساتی نالوں میں مسلسل کچرا پھینکا جانا ہی.

دوسری جانب انہوں نے کے ڈی اے چورنگی پر برساتی نالے کا بھی جائزہ لیا اور گرین لائن پراجیکٹ کی جانب سے برساتی نالے میں ڈالے جانے والے تعمیراتی ملبے و مٹی پر برہمی کا اظہار کیا. انہوں نے کہا کہ اس طرح کے عمل سے بھاری بارشوں کے سبب اطراف کی سڑکیں اور علاقہ ڈوب جانے کا خدشہ ہی, بلدیہ وسطی برساتی نالوں کی صفائی کو ممکن بنانے کے لئے بھر پور اقدامات کررہی ہے لیکن تجاوزات، کچرا مافیا اور دیگر عوامل کے سبب برساتی نالے کچرا کنڈی و سیوریج نالوں کی شکل اختیار کر رہے ہیں اور صفائی ستھرائی میں پریشانی و رکاوٹ بن رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی میں چیئرمین کے پاس مجسٹریسی اختیارات تھے جو اب نہیں ہیں جس کی وجہ سے برساتی نالوں میں کچرا پھینکنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کرنے سے بھی قاصر ہیں.

انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت سندھ کو کوئی ٹھوس اقدام اُٹھانا ہوگا تاکہ بارشوں کے دوران ضلع وسطی کے مکین پریشانی سے بچ سکیں۔