وفاق میں بلوچستان کی خالی آسامیوں پر فوری طور پربے روزگار نوجوانوں کی تعیناتی عمل کا آغاز کیاجائے،رہنما جمعیت علماء اسلام

بدھ 3 جون 2020 23:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جون2020ء) وفاق میں بلوچستان کی خالی آسامیوں پر فوری طور پربے روزگار نوجوانوں کی تعیناتی عمل کا آغاز کیاجائے بلوچستان کے کوٹے پر جعلی ڈومیسائل کے حامل افراد کی تعیناتیاں ہمارے نوجوانوں کی حق تلفی ہے ان خیالات کا اظہار جمعیت علما اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق سنیئر نائب امیر مولانا خورشید احمد جنرل سیکرٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ مولانا محمد ایوب ایوبی مفتی عبدالغفور مدنی مفتی عبد السلام رئیسانی مفتی رحمت اللہ حافظ شبیر احمد مدنی حاجی ولی محمد بڑیچ حاجی ظفر اللہ کاکڑ میر فاروق لانگو چوہدری محمد عاطف ناظم مالیات میر سرفراز شاہوانی محمد عارف شمشیر سالار حافظ مجیب الرحمن ملاخیل حاجی صادق الدین ایڈووکیٹ حافظ سردار محمد نورزئی اور دیگر نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے انہوں نیکہاکہ کسی بھی حکومت نے ہمارے نوجوان کی حالت زار پر کوئی توجہ نہیں دی حالانکہ بہت بڑی تعداد روزگارہے انہوں نے کہا کہ یہاں کی معیشت کا دارومدار زراعت اور مالداری یا پھر سرکاری ملازمتوں پر ہے جوکہ لاک ڈان اور کرونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہے اور بڑے پیمانے پر پرائیوٹ سیکٹر میں جگہ نہ ہونے یا بندش کی وجہ سے نوجوانوں کی نظریں سرکاری ملازمتوں پر ہیں طویل لاک ڈان کی وجہ سے روزگار کے شعبے بھی متاثر ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے بیروزگاری مزید بڑھ گئی ہے۔

(جاری ہے)

ہرسال ہزاروں کی تعداد میں طلبا ڈگریاں حاصل کرتے ہیں لیکن ملازمتوں کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیںدوسری طرف صوبائی حکومت کرونا کی آڑ میں اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہوچکی ہے اس کے باوجود اگربھرتیاں ہوتی ہیں تو وہ بھی سفارش اور اقربا پروری کی بنیاد پر ہوتی ہیں جس کی وجہ سے نوجوانوں میں مایوسی پھیل گئی ہے انہوں نیکہاکہ نئی حکومت نے دیگر شعبوں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا نے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو بھی مایوس کیا اب خدشہ ہے کہ حکومت کی مدت کے آخر تک کوئی امکان نہیں کہ بیروزگار نوجوانوں کی امیدیں پوری کرے انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے کوٹے پر مختلف جگہوں پر چاہے وفاقی ملازمتیں ہوں یا بلوچستان میں لیکن جعلی لوکل ڈومیسائل بنوا کر با اثر افراد اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہیں جس کی مذمت کرتے ہیں بدقسمتی سے بلوچستان وہ صوبہ ہے جہاں چیک اینڈ بیلنس کا کوئی نظام ہی نہیں جو آئے جیسے آئے کھائے پییعیش کرے لیکن یہاں کا حقیقی نوجوان جو محنت بھی کرتا غریبی سے لڑ کر تعلیمی اداروں کی فیسیں بھی جمع کرتا ہے لیکن جب نوکری کا وقت آتا ہے تو اس پر با اثر افراد قابض ہوتے ہیں جسکی وجہ سے حقیقی لوگ محروم ہوجاتے ہیں انہوںنے کہا کہ جعلی لوکل ڈومیسائل نے نہ صرف نوجوانوں کے روزگار کو متاثر کرکے رکھ دیا ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے مزید لاک ڈان کے نام پر روزگار کے دروازے بند نہ کئے جائیں