وزیر خارجہ کا نیدر لینڈ کے وزیر خارجہ مسٹرسٹیف بلاک سے ٹیلیفونک رابطہ ،کرونا عالمی وبائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال

وبائی چیلنج کو مدنظر رکھتے ہوئے، ترقی پذیر ممالک کی معاشی بحالی کیلئے عالمی سطح پر ایک جامع، مربوط اور مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے، شاہ محمود بھارت میں مسلمانوں کو کرونا وبا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دیکر تضحیک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے عالمی برادری اس بھارتی رویے کا فوری نوٹس لے، پاکستان

جمعرات 4 جون 2020 00:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2020ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نیدر لینڈ کے وزیر خارجہ مسٹرسٹیف بلاک سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں کرونا عالمی وبائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیر خارجہ نے کرونا وبا کے باعث نیدرلینڈ میں ہونیوالے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے نیدرلینڈ اور یورپی یونین کی طرف سے، رکن ممالک میں، کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور معاشی استحکام کیلئے اٹھائے گئے بروقت اقدامات کی تعریف کی ۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس وبائی چیلنج کو مدنظر رکھتے ہوئے، ترقی پذیر ممالک کی معاشی بحالی کیلئے عالمی سطح پر ایک جامع، مربوط اور مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے اپنے ڈچ ہم منصب کو، ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو سہارا دینے کے لیے، عالمی سطح پر وزیر اعظم عمران خان کی ڈیٹ ریلیف کی تجویز کے خدوخال سے آگاہ کیا۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی تشویشناک صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ نہتے باسی، بدترین بھارتی جبر کا سامنا کر رہے ہیں - بھارتی قابض افواج نے بے جا تشدد، ماورائے عدالت قتل، اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو معمول بنا رکھا ہے۔بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں سے انحراف کرتے ہوئے، ڈومیسائل قوانین میں ترمیم کے ذریعے، بھارت سرکار، مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو بدلنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارت میں مسلمانوں کو کرونا وبا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دیکر، انہیں تضحیک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے عالمی برادری اس بھارتی رویے کا فوری نوٹس لے ۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین ،افغان امن عمل پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان، مشترکہ ذمہ داری کے تحت، خلوص نیت کیساتھ افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار ادا کرتا چلا آ رہا ہے ،ہم افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کے متمنی ہیں ۔

دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے بھی مفصل بات چیت ہوئی۔وزیر خارجہ نے اپنے ہم منصب کو ، حالات معمول پر آنے کے بعد ، کرونا وبا کے باعث،قبل ازیں موخر کیے گئے دورہ پاکستان کی یاد دہانی کرائی۔ڈچ وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جلد دورہ پاکستان کرنے کا عندیہ دیا۔