سندھ کے سوا پاکستان میں وائرس کی روک تھام کی صورتحال بہتر ہوئی ہے ، اسد عمر

اسمارٹ لاک ڈاؤن سے مریضوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے، ایس او پیز پر عمل درآمد سے وبا کا پھیلاؤ کم ہوگا، حفاظتی تدابیر اپنائی تو جولائی کے آخر تک تعداد 4 لاکھ سے بھی کم ہوگی، وفاقی وزیر کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 3 جولائی 2020 12:49

سندھ کے سوا پاکستان میں وائرس کی روک تھام کی صورتحال بہتر ہوئی ہے ، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2020ء) وفاقی وزیر نے اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاؤن اور حفاظتی تدابیر اپنانے سے مجموعی طور پر کورونا وائرس کی روک تھام کی صورتحال بہتر ہوئی ہے تاہم سندھ بالخصوص کراچی میں بہتری نظر نہیں آرہی، اسمارٹ لاک ڈاؤن سے مریضوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے، ایس او پیز پر عمل درآمد سے وبا کا پھیلاؤ کم ہوگا، حفاظتی تدابیر اپنائی تو جولائی کے آخر تک تعداد 4 لاکھ سے بھی کم ہوگی۔

جمعہ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ سندھ کی صورتحال پر چیف سیکریٹری سندھ اور صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو کے ساتھ ایک اجلاس ہوا جس میں مزید مربوط طریقے سے کام کرنے لیے تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

اسد عمر نے کہا کہ مئی سے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا آغاز کردیا گیا تھا جسے جون کے وسط میں مزید پھیلایا گیا اور صوبوں کیلئے 20 شہروں میں ہاٹ اسپاٹ کی نشاندہی کر کے ان علاقوں کو بند کیا گیا جس کے نتیجے میں جون کے وسط کے مقابلے آج کے اعداد و شمار بہتر ہیں جس میں نہ صرف وینٹیلیٹر پر موجود تشویشناک مریضوں کی تعداد میں کمی آئی بلکہ کورونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد بھی کم ہوئی۔

اسد عمر نے کہاکہ ایس او پیز پر عمل درآمد سے متعلق ہر ہفتے جائزہ لیا جاتا ہے، ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے صوبوں نے بڑے پیمانے پر کارروائیاں کیں۔ انہوں نے کہا ایسے ممالک بھی ہیں جہاں وبا میں کمی کے بعد دوبارہ اضافہ ہوا، امریکا میں وبا کم ہونے کے بعد دوبارہ تیزی سے پھیلی، بے احتیاطی برتی گئی تو کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوسکتا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ حفاظتی تدابیر اپنائی تو جولائی کے آخر تک تعداد 4 لاکھ سے بھی کم ہوگی۔