وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق سیّد فخر امام سے جاپان کے سفیر متسودا کونینوری کی ملاقات

جدید زرعی مشینری میں جاپان سے ٹیکنالوجی کی منتقلی کیلئے باہمی تعاون کی ضرورت ہے،سید فخر امام

منگل 7 جولائی 2020 00:03

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جولائی2020ء) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق سیّد فخر امام نے کہا ہے کہ جدید زرعی مشینری میں جاپان سے ٹیکنالوجی کی منتقلی کیلئے باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو جاپان کے سفیر متسودا کونینوری سے ملاقات کے دوران کیا۔ سیّد فخر امام نے جاپانی سفیر کو کینو برآمد کرنے کی سفارش کی۔

جاپانی سفیر نے بتایا کہ پاکستانی آم زیادہ خوشبودار ہے، باہمی زرعی تحقیق میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ ایم اے ایف ایف جاپان نے تازہ پاکستانی آم کی مارکیٹ تک رسائی حاصل کر لی ہے لیکن جاپان میں اس کی درآمد 47 سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ درجہ حرارت پر غیر منقولہ ٹریٹمنٹ سے مشروط ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

جاپانی وزارت برائے زراعت، جنگلات اور ماہی گیری (ایم اے ایف ایف)/جاپان کے قومی پلانٹ پروٹیکشن آرگنائزیشن (این پی پی او) اور جاپانی انسپکٹرز کے ذریعہ پری کلیئرنس دی جاتی ہے۔

پاکستان سے جاپان میں پاکستانی آم (سندری اور چونسا) کی برآمدات جاری ہیں۔رومی فوڈز پرائیوٹ لمیٹڈ نے عارضی اقدام کے طور پر ڈی پی پی اور ایم اے ایف ایف کے مابین اتفاق رائے کے مطابق آم کی 3 شپمنٹ کامیابی سے جاپان کو بھیجیں۔وفاقی وزیر نے پیشگی منظوری سے استثنیٰ دے کر آم کی برآمد میں سہولیات فراہم کرنے پر ایم اے ایف ایف کی تعریف کی۔

جاپان اور پاکستان کے درمیان تعاون کی قابل ذکر تاریخ مشترکہ ہے جس میں اعلی تعلیم کے لئے وظائف کی صورت میں ، پاکستان میں زرعی ترقی کے لئے جاپانی امداد ، ملازمت پر تربیتی کورسز اور سامان کی فراہمی کے ذریعہ زرعی تحقیقاتی نظام میں مدد شامل ہے۔ این اے آر سی میں پلانٹ جینیاتی وسائل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (پی جی آر آئی) کا قیام اس کی ایک مثال ہی.جاپانی حکومت نے اس سے قبل حکومت پاکستان کی درخواست پر عمل کیا اور یو این آئی ڈی او کو ’’زرعی کاروبار اور زرعی صنعت ترقی‘‘ کے منصوبے کا آغاز کرنے کیلئے فنڈز دیئے جس کا تخمینہ لاگت 3.02 امریکی ڈالر ہے۔

جاپانی سفیر نے 27 اپریل 2020ء کو وفاقی وزیر سے ملاقات کے دوران جاپان میں حکومت کی طرف سے پاکستان میں ٹڈی دل سے لڑنے کیلئے ایک امدادی پیکیج کی فراہمی کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔انہوں نے پاکستان سے باسمتی چاول کی برآمد میں دلچسپی ظاہر کی۔ پاکستان نے گذشتہ سال باسمتی چاول کی 3847 ہزار امریکی ڈالر کی برآمد جاپان کی۔ جاپان نے گذشتہ ماہ ملتان، بہاولپور، سکھر، میرپورخاص، ڈیرہ بگٹی اور ڈیرہ اسماعیل خان میں 58.502 لیٹر کیڑے مار دوا مہیا کی ہے۔