کاشانہ ویلفیئر کی سابق سپرنٹنڈنٹ کے کوارٹر میں آتشزدگی

تین کمروں میں رکھا سامان جل گیا، افشاں لطیف کا وزیراعظم ہاؤس کے باہر بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 13 جولائی 2020 11:10

کاشانہ ویلفیئر کی سابق سپرنٹنڈنٹ کے کوارٹر میں آتشزدگی
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-13جولائی2020ء) لاہور میں کاشانہ ویلفیئر کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف کے کوارٹر میں آگ لگ گئی۔ریسکیو ذرائع کے مطابق آگ سے کوارٹر کے تین کمروں میں رکھا سامان جل گیا۔امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر آگ کو مزید پھیلنے سے روکا۔افشاں لطیف کا کہنا ہے کہ میرے کوارٹر میں پانی، بجلی اور گیس بند کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں کل وزیراعظم ہاؤس کے باہر بھوک ہڑتال کروں گی۔

خیال رہے کہ افشاں لطیف کاشانہ سکینڈل سامنے لے کر آئی تھیں جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بچیوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے۔جس کے بعد انہوں نے دعویٰ کیاکہ مجھے جان کا خطرہ ہے، افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے. اپنی موت سے قبل ہی وصیت نامہ تیار کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنی وصیت میں لکھا کہ میرے مرنے کے بعد چاروں بچوں کو فوج اور عدلیہ کی تحویل میں دے دیا جائے۔

پس منظر کو دیکھا جائے گا کہ کاشانہ ہاوس کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان، سپریم کورٹ پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف سے درخواست کی تھی کہ وہ ان یتیم بچیوں کے مستقبل کے لئے اس کا ساتھ دیں۔ ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بچیوں کو ذہنی اور جسمانی ہراسگی کا نشانہ بنایا جاتا ہے ، میری درخواست ہے کہ میری درخواست پر فوری کارروآئی کی جائے ۔

افشاں لطیف نے درخواست کرتے ہوئے کہا  کہ کاشانہ ہاؤ س میں رات کے اندھیرے میں اجنبی لوگوں کی آمدورفت ہوتی ہے جس سے ان یتیم بچیوں کے مستقبل کو خطرہ ہے۔کاشانہ اسکینڈل کی اہم گواہ اقراء کائنات کی پوسٹ مارٹم سامنے آ گئی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اس کی موت بھوک اور پیاس کی وجہ سے ہوئی۔ ایدھی سنٹر میں پراسرار طور پر انتقال کرنے والی لڑکی کی موت نے کئی سوالات کھڑے کر دئیے تھے۔

اقراء کائنات کے انتقال کے بعد اپنے ویڈیو بیان میں افشاں لطیف نے کہا تھا کہ ایدھی سنٹر کی انچارج معصومہ کی جانب سے اقرا ء کائنات کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا یہ معاملہ سوشل میڈیا، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں نہ لاتی تو اب تک اقراء کائنات کو گمنامی کی حالت میں دفن کر دیا گیا ہوتا ۔