ا*جام کمال سے بعض معاملات پر تحفظات ہیں ، میر عبدالکریم نوشیروانی

وزیراعلیٰ فوری بیٹھک بلا کر تمام سینئر ساتھیوں کے تحفظات کو دور کریں،پارٹی کو صوبے میں فعال بنانے کیلئے مشاورت کریں،سینئر نائب صدر بی اے پی

پیر 13 جولائی 2020 21:25

wکوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2020ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی میں بعض سینئر ساتھیوں کو وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سے بعض معاملات میں گلے شکوے اور تحفظات ہیں لہٰذا وزیراعلیٰ جام کمال جو کہ پارٹی کے مرکزی صدر بھی ہیں کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ایک بیٹھک بلا کر تمام سینئر ساتھیوں کے تحفظات کو دور کریں اور پارٹی کو صوبے میں فعال بنانے کیلئے مشاورت کریں۔

یہ بات اُنہوں نے کراچی سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کا قیام جب عمل میں لایا گیا تو ہم سب ساتھیوں کو اس جماعت سے بہت سی توقعات تھیں اور اسی لئے ہم نے جام کمال کو اپنا صدر منتخب کیا لیکن کچھ ہی عرصے میں پارٹی کے اندر اختلافات نے جنم لینا شروع کردیا جس کے باعث کئی ساتھی پارٹی معاملات سے دور ہونا شروع ہوئے یہاں تک کہ ہمارے پرانے ساتھی اور سابق وزیر سخی امان الله نوتیزئی نے ان تحفظات کی بنیاد پر پارٹی چھوڑ دی جس کے بعد کئی اور لوگ بھی تحفظات کی بنیاد پر یا تو پارٹی معاملات سے دور ہوگئے یا انہوں نے جماعت کو چھوڑ دیا میں نے اور شعیب نوشیروانی نے کئی تحفظات کو مدنظر رکھنے کے باوجود پارٹی کا ساتھ نہیں چھوڑا حالیہ بجٹ میں جہاں وزیراعلیٰ جام کمال خاران کو بھول گئے اسی طرح سردار صالح بھوتانی کو بھی اپنے حلقہ انتخاب میں نظر انداز کرنے کے حوالے سے تحفظات ہیں پارٹی کے بانی سعید احمد ہاشمی ،رقیہ ہاشمی ، جان جمالی، فائق جمالی، عاصم کرد گیلو ہمارے ایسے سینئر ساتھی ہیں جنہوں نے پارٹی کیلئے قربانیاں دیں اور آئندہ آنے والے الیکشن میں وہ دوبارہ الیکشن میں منتخب ہو کر آئیں گے تاہم اُنہیں بھی سپورٹ کی ضرورت ہے ان کے بھی تحفظات دور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ انکے حلقوں میں بھی مداخلت ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال یہی رہی تو میں اور شعیب تو 14 اگست کو دمادم مست قلندر کیلئے تیار ہونگے اور اگر ہمارے دیگر ساتھیوں کے بھی تحفظات دور نہ ہوئے تو وہ بھی ہماری تقلید کریں گے لہٰذا میری وزیراعلیٰ بلوچستان اور پارٹی کے مرکزی صدر جام کمال عالیانی سے ایک پارٹی کے پرانے کارکن اور خیر خواہ کی حیثیت سے یہ گزارش ہے کہ وہ ایک میٹنگ بلائیں اور اس بیٹھک میں پارٹی کے اُن تمام سینئر ساتھیوں کو جو کہ اپنے تحفظات رکھتے ہیں انہیں بلائیں اور ان کے تحفظات دور کریں اور پارٹی کو فعال بنانے کیلئے مشاورت کریں تاکہ پارٹی کے منشور پر من و عن عمل کراسکیں۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے پاس اس وقت کوئی سیاسی ٹیم نہیں ہے اور ان کے اردگرد نان کیڈر کے لوگ جمع ہیں حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعلیٰ فوری طور پر اپنی جماعت سے تعلق رکھنے والے سیاسی اور سینئر لوگوں پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دیں اور ان کی مشاورت سے حکومتی اور پارٹی اُمور کو چلایا جائے تاکہ آئندہ آنے والے الیکشن سے قبل ہم ایک اچھا رزلٹ دے سکیں